39

Manifesto Hizb ut-Tahrir

Embed Size (px)

DESCRIPTION

Hizb ut-Tahrir's manifesto for Pakistan

Citation preview

Page 1: Manifesto Hizb ut-Tahrir
Page 2: Manifesto Hizb ut-Tahrir

قيامے ک خالفت

عالمگير تحريک ميں یک

ساتهے ک حزب التحرير

شامل ہو جائيں

Page 3: Manifesto Hizb ut-Tahrir

فہرست

لفظ شيپ

نظام حکومت

نظام یاقتصاد

ہيعدل

نظام یمعاشرت

اور اطالعات ايڈيم

یسيخارجہ پال

یسيخلہ پالدا

یسيپال یميتعل

کا تعارف حزب التحرير

پرزور دعوت یک حزب التحريرپاکستان کے مسلمانوں کو

Page 4: Manifesto Hizb ut-Tahrir

لفظ پيش نفاذ یاسالم کا بطور آئيڈيالوج -کا واحد راستہ یترق

:ےمسئلہ اسالم کا عدم نفاذ ہ یبنياد ہمارا

اد ے،زيادہ رقبے قوم س یدوسر یبه یپر موجود کس زمينے طور پر روئ یمجموع راد یم ائل ، اف قوت اور یوسيں ے کمزور اور پست حالت ميں ہيں۔ وہ ساٹه س یباوجود مسلمان آج انتہائے کے ذہين افراد رکهن يم ہ يں تقس ادہ ممالک م زي

ت یپر بمشکل دکهائے نقشے دنيا کہيں کہ ے جو اس قدر چهوٹے کم ہ یبهے امور پر اختيار ان ممالک سے اوران کا اپن ے دي ہيں۔

ار ، چهٹ یفوج، ايٹم یساتويں بڑ یمستثنا نہيں۔ دنيا کے پاکستان اس صورت حال س ڑ یہتهي اد یب ز یآب اور زرخي

واع ک یزرع دان اور مختلف ان ن یمي دنيات رکه اوجود پاکستان کے کے مع ہ ہ یب ہ وہ محض بيرونے صورت حال ي یک ے۔قاصر ہے سے کار النے بروئے سے کو احسن طريق ںقابليتو یاور اپنے اور منصوبوں کا غالم ہ ارادوںے طاقتوں ک

ال ے وہ يہ ہ ے امت مسلمہ دوچار ہے مسئلہ جس س یوہ بنياد ہ اهللا سبحانہ و تع دار اعل یک ا اقت دگ یامت ک یک یزن

اں یت خالفت کزائد مضبوط مسلم ممالک رياسے بالشبہ اگر ايک يا ايک س ے۔غائب ہے س و جائيںکہ جہ ا ہ شکل ميں يکجن یطاقتور ترين رياست ک یاسالم کو دنيا ک عالمے تو يہ امر پور ے،پر اسالم کو نافذ کيا جائ ارہ وحدت بخش ے شکل ميں دوب

کا نقطہ آغاز ہو گا ۔

اد ئل یاس بني اہ یان جزو یہے نے مس نم دي و ج ائل ک م سب محسوس کررہے مس يں ہ يں مے جنہ دم یثالسياسہ عت، دولت ک یاستحکام، مسلمانوں ک لمہ ک یعدم وحدت، غرب ت مس يم، ام ر منصفانہ تقس ا تسلط، ے غي ر استعمار ک ائل پ وس

ترويج وغيرہ۔ یک اقدار یاخالق یبر ،یعالقوں پر ديگر اقوام کا قبضہ،ناخواندگ یاسالم

دار ميں یدوران جو بهے چه دہائيوں ک یبالشبہ پچهل ران اقت ور ے آئحکم ات ک ی، خواہ جمہ ے آئ ے ذريع ے انتخابيں اسالم ک ے ان سب ک ے،ذريع ے انقالب ک یہوں يا فوج لمانوں کو سخت ے پاکستان ک ے ن یعدم موجودگ یادوار م ،یمس

ا ے اس صورت حال س یہے قرآن ميں پہلے ن یالسوا کچه نہيں ديا۔ اهللا سبحانہ و تعے ک یمشکالت اورزبوں حال اہ کر دي آگ )124-123:طہ( ”یگے تنگ ہو جائ یزندگ یگا اس کے کر یروگردانے س) اسالم(ذکرے رياورجو م“ :رشاد فرماياا ہے،

ا ايک الزم یآمريت اور جمہوريت دونوں ہ ام ہون ا ناک ال یک وں نظام اهللا سبحانہ و تع ہ دون ا کيونکہ ي یک یامر تهيں ے ديتکا اختيار ے انسان کو حالل و حرام کا فيصلہ کرنے بجائ ر حرام ہ ہيں۔ پس وہ معامالت جو اسالم ميں واضح طور پ

یسود، فحاش ے جيس ہے،اجازت ديتا یہيںپاکستان کا موجودہ نظام ان کے تغضب کو دعوت ديے ک یاور اهللا سبحانہ و تعالر فرض ہ یساته جنگے خالف کفار کے مسلمانوں ک ،ؤکا پهيال امالت جو واضح طور پ اون ۔ جبکہ وہ مع يں وہ موجودہ تع

لمانوں ک ے سرزمين کو کفار س یاسالمے نظام ميں معطل ہيںجيس اذ ، مس د ے آزاد کرانا، حدود اهللا کا نف یک ے خون اور عقيم ن یبنياد یحفاظت کرنا،مسلمانوں ک ہ پاکستان ک ے ضروريات کو پورا کرنا۔ نتيجتا ہ ا ک وں ن ے ديکه اهللا اور اس ے حکمران

لمانوں کو یس پشت ڈال ديا اورکفريہ قوانين کو مسلمانوں کاحکامات کو پے رسول ا کے ک ا۔ اور مس ا گي ذ کي ر ناف وں پ گردن پر مجبور کيا گيا۔ے مطابق چالنے قوانين ک نمعامالت اے اپن

ے۔متصادم ہ یہے اسالم س عقيدہے کامياب نہيں ہو سکتا کيونکہ يہ نظام مسلمانوں ک یپاکستان کا موجودہ نظام کبه ا ہ ے دين س ے اهللا ک یچيز يعن یقيمتے ہيں کہ يہ نظام انہيں سب سے ن محسوس کرتمسلما ے بلکہ اس نظام ن ے دور کر رہ

ے۔ہ یخالف ايک منظم جنگ شروع کر رکهے اسالم ک

Page 5: Manifesto Hizb ut-Tahrir

وئ ے چهوڑے انگريز ک ي ے نظام کو لوگوں ک یاس استعمار ے ہ ان ے ل ول بن ل قب يں ے قاب اورعوام کو اس نظام مين ک یآئين ميں کچه شقيں داخل ک ے ک1973لئیے کے شامل کرن ہ اس آئ يں تاک ون ے گئ ا سک ے سيکولر ہ ردہ ڈاال ج ر پ ے پ

تاہم حقيقت ے۔نظام ميں تبديل ہو گيا ہ ینظام اسالم يکولرکہ اب يہ سے اورمخلص مگر سادہ لوح لوگوں کو يہ تاثر ديا جاسکرآن و سنت س ے ہ یسراسرغير اسالم وااليہ نظامے جنم لينے کہ پاکستان ميں رائج آئين سے يہ ہ ہ ق ردہ ے کيونکہ ي اخذ ک

ائ تتفصيال یجزئ یموجودہ نظام ک ے۔متناقض ہے اسالم سے بنياد اور تفصيالت دونوں لحاظ س ینہيں اور يہ اپن يں ج ے مہ ے يہ بات عياں ہ یہے ثمرات سے والے پيدا ہونے نفاذ سے بغير محض اس نظام ک ے نظام ہ کہ يہ نظام ايک سيکولر کفري

د ے ہيں اور عوام ک یقوانين محض خاموش تماشائ یجہاں اسالم اد نمائن ام نہ ياہ یبه یکس ے ن فيد کو س فيد اور س ياہ کو س س مجاز ہيں۔ے کے کرن

:ےراہ پر ڈال سکتا ہ یک یوبلند ینکال کر ترقے س یمسلمانوں کو پست یاسالم ہ صرف

اته ے کے اوربهر پور جذب یکاموں ميں اس وقت مصروف عمل ہو گ یکہ امت يکسو ہو کر تخليقے ہمارا ايمان ہ سو۔ ے عقيدہ کے واال نظام امت کے جب اس پر نافذ ہون یوقت متحرک ہوگ یاس ا ہ و اور مکمل مطابقت رکهت م آہنگ ہ اته ہ س

یاسالم یيں پہل مدينہ م ے رسول اهللا ا ک ے۔تو اس وقت مسلمان بام عروج پر ته یميں جب يہ صورت حال موجود ته یماضا ک ے زائد عرصے کر ايک ہزار سال سے لے قيام سے رياست ک ا م دني ي ے تک مسلمان تم ارہ ے ل ل رشک مين ور اور قاب نل ک ے نظير نہ اس س یشان و شوکت ک یاور تہذيب کو جنم ديا جس کے معاشرے ايک ايسے اسالم ن ے۔مثال ته ان یقب یانس

ے۔ہمسر موجود ہ یتاريخ ميں اس کا کوئ یک بعدے اور نہ اس کے ہ یتاريخ ميں ملت

رت ے تلے سائے رياست ک یگروہ اسالم یاس حد تک کہ مظلوم لوگ اور اقليت ا ک اہ حاصل کي درہويں ے۔ته ے پن پننچ یيہودے بهاگ کر سپين کے شديد ظلم سے ميں جب عيسائيوں ک یصد ان ے خالفت ميں پہ د الث ہ بايزي و خليف يں ے ن یت انہ

ذاہب س یجگہ مہيا کے ليے کے ہا اور انہيں رہنخوش آمديد ک انوں اورم ق ے ۔ مسلم عالقوںميں مختلف رنگ ، نسل ، زب تعلرياست ی۔ اسالمے مہيا کر سکتا ہ ی،جو صرف اسالم ہے تهے مستفيد ہوتے لوگ اس عدل اور امن و تحفظ سے والے رکهنن ے يلے دفاع کے خالفت ک یعيسائے والے ام ميں بسنيہ نظارہ ديکها کہ شے کہ تاريخ ن یحاصل ته یوفادار یکو ايس ے ،اپ

۔ے تهے صفوںميں کهڑ یخالف مسلمانوں کے ک وںيہم مذہب صليب

م فلکيات،رياض ے۔ايک ميراث ہے ليے دنيا ک یارتقاء،علوم و فنون اور خوشحال یمسلمانوں کا فکر اور یطب، عليں بلکہ صديوں آگ ے ہ رياستوں سہم زمان یعلوم ميں رياست خالفت اپنے کيميا جيس ورپ یته ے دہائيوں نہ يں ي ۔ اس دور م

م یواقفيت رکهتا تهااور عربے س یعرب یزبان يعن یک ںسمجها جاتا تها جو مسلمانوے ميں پڑها لکها شخص اس ان کو عل زبا يونيورسٹيوں یرياست ک یگردانا جاتا تها، اس حد تک کہ اسالم یچاب یحصول کے ک یاور ٹيکنالوج يم حاصل کرن ميں تعل

اور شہزاديوںکا خواب ہوا کرتا تها۔ے شہزادے يورپ ک

اتهوں تک یبنايا کہ تمام لوگوں کو دولت اور وسائل تک رسائ یاس بات کو يقينے خالفت ن د ہ ہ چن واور ي حاصل ہہ یرہ یبنات یينکو يق یفراہم یضروريات ک یسو سال تک لوگوں کو بنياد یمحدود ہو کر نہ رہ جائيں۔ خالفت کئ يں ي اور انہ

و سکيں۔ سو خالفت تل یبهے آسائشوں س یک یکہ وہ زندگے مواقع حاصل ته ا به ے لطف اندوز ہ ا جب یايک وقت ايس تها رشک ک یدور حکومت ميںبرصغير کے نہ تها۔ اورمسلمانوںک یواال کوئے افريقہ ميں زکوةلين اہ س یمعيشت کو دني ے نگ

۔یته یديکها کرت

ا۔ اس ن یجس کا دور دور تک کوئ ،یسطح پر خالفت ايک سپر پاور ته یعالم ہ ته لمانوں ک ے حريف ن يش ے مس بسياست یدنيا ک ے ۔ خالفت نیته یہوئ یشکل ميں يکجا کيا ،جو تين براعظموں پر پهيل یبہا وسائل کو ايک رياست خالفت ک

ن گئ ے ليے ور يوں وہ تمام دنيا کا کيابنيادوں پر ازسر نو استوار یک یکو عدل اور ايماندار لمانوں یقابل رشک نمونہ ب ۔ مسلوگوں تک پہنچ جاتيں اور ے کے قبل اس عالقے سے کو فتح کرنے عالق یکسے خبريں مسلمانوں ک یعدل و انصاف کے ک

لمانوں یهکب جبيہ لوگ نسل در نسل مسلمان ہيں۔ اور یاور آج بهے گئے دين ميں داخل ہوتے لوگ جوق در جوق اهللا ک مساريوں اور صليبيوں ک ے قبض یعالقوں کو بيرونے ک ثال تات وا م امنا ہ ا س لمانوں ن ے ک و مس اتهوں، ت ے ان ک یبه یکبه ے ہ

تسلط کا خاتمہ کر ديا۔ے سر نہ جهکايا اور باآلخر ان کے سامن

Page 6: Manifesto Hizb ut-Tahrir

ات یاور دين کو عزت ک ے مضبوط تهے وجہ س یدين کے شک جب مسلمان اپنے ب اد بن و وہ انسانيت ،ےته ے بني ت

ال یته ینہيں ديکه یکبهے قبل لوگوں نے مثال جو اس س یايس ے۔بہترين مثال تهے ليے ک يں ے ن ی۔ اهللا سبحانہ و تع رآن م قے منع کرتے س یہو اور برائے کا حکم ديت یہو ،تم نيکے گئے کئ دايپے ليے تم بہترين امت ہو جو لوگوں ک“ :ارشاد فرمايا

)110: ال عمرن(”ہوے رکهتہواور اهللا پر ايمان

يں ے ہ یدوبارہ واپس آ سکت یاور يہ قوت و حرکت اور شان و شوکت صرف تبه ا و آخرت م ، جب مسلمان اس دنييں ے اسالم کا مکمل نفاذ جوايک يا ايک س یيعنے طرف واپس لوٹيں گ یرازکے ک یکامياب یاپن زائد مضبوط مسلم ممالک م

!گا ۔ انشا اهللاے آغاز بن نقطہے ليے وحدت ک یاسالم ک لمہو گا اور يہ امر تمام عاے ذريعے قيام کے رياست خالفت ک

:ےطور پر نافذ کرنا فرض ہے حيات ک کو ضابطہ اسالم

ا ہ ے تمام اسالم کے مسلمان تمام ک و چک لمان اهللا ک ے ذمہ دار ہيںکيونکہ دين اسالم مکمل ہ یبه یکس ے ۔ اورمسق جواب ے پر جواب دہ ہيں۔ پس جس طرح مسلمان نماز ، حج، روزہ ، زکوة ک ے کرن یر کوتاہاو یرو گردانے حکم س متعل

رن ے طرح وہ اسالم ک یدہ ہيں اس ذ ک اد ک قبوضہ م ے،نظاموں کو ناف وں کو جہ ران ے ذريع ے عالق یاور اسالم ک ے آزاد کق به ے کے دنيا تک پہنچان یدعوت کو پور ز اسالم ک یمتعل يں۔ ني دد احکامات ايس ے جواب دہ ہ يں ايک ے متع ہ جنہ يں ک ہا ہ یذمہ دار یخليفہ کے مسلمانوں کے اسے طور پر پورا نہيں کرسکتا بلکہ اسالم ن یمسلمان انفراد ہ اهللا ے قرار دي ا ک جيس

يالن یک و په الم ک ا ، اس ذ کرن و ناف دوں ک يے کے ح دامے ل ا ، رياست ک یاق اد کرن ت اور حکمران یجہ ق ے س یملکي متعلردہ ان ے خليفہ کا تقرر فرض ہ ے ايسے ليے کامات کو الگو کرناوغيرہ ۔ پس مسلمانوں کديگراح ر فرض ک لمانوں پ جو مس

ورا کر ے حيثيت س یک رانحکمے تمام احکامات کو تمام مسلمانوں ک ال ے پ ے ذريع ے احکامات ک ے اسالم ک ے ن ی۔ اهللا تعا ے ک یحکمران اد فرماي يں ارش رآن م ق ق ال اني درمے پس آپ اان ک “ :متعل از ے ک یاهللا تع ردہ لن ے ذريع ے ک ) احکامات (ک )48المائدہ( ”۔ ںينہ کر یرويپ یخواہشات ک یان ک ںيمے مقابلے ،اس کے ہ ايپاس آے اور جو حق آپ کے کيجئ یحکمران

اهللا ے کرکامت رياست خالفت کو دوبارہ قائم ہيتاکہ ے قيام کو اپنا ہدف بنايا ہے خالفت کے ن حزب التحريرچنانچہ

ردہ احکامات ک ے ک یتعال ت ے،مطابق حکومت کر ے نازل ک وں امت کو پس ے باہرنکاالجاسک ے س ے اس گڑه ے ک یاوريوانين س ہي اموںاورکفرنظ ہي افکار،کفر ہي کفرے اس زي ۔ نے ہ یوہ گر چک ںي،جس م تسلط ے طاقتوں ک یاور استعمار ے ق

ے۔سک اجايآزاد کراے اوراثرورسوخ س

ي ے کے تصور کو واضح کرنے ذہن ميں خالفت کے مسلمانوں کے پاکستان ک ر ے ل ہ حزب التحري ہ پاکستان ي واليابل ے موجودہ نظاموں ک ے جس ميں پاکستان ک ہے، یمنشور پيش کر رہ رآن و سنت س ے مق يں ق ردہ نظاموں اور ے م اخذ ک

امت حق ،تاکہیگے بعد نافذ کرے يام کقے خالفت ک حزب التحريرجنہيں ہے،خدوخال کو بيان کيا گيا ے ڈهانچوںک یرياستي ے حصول ک ے بعد يکسو ہو کر اس ہدف کے درست تعين کے ہدف کے اوراپنے و باطل ميں فرق کر سک د ک ے ل یجدوجہ

ا ے کردہ افکار و تصورات اور احکامات و آراءس یتبنے ک حزب التحريران نظاموںکو ے۔راہ پر گامزن ہو جائ ا گي اخذ کيائع ے مختلف نظاموں ک ے ان کتابوں ميں موجود ہيں جو حزب ن یک حزب التحريرد تفصيالت مزي یان ک ورا ہے، ق ش متعل ہيں۔ یک

ا کر یکہ اهللا تعالے دعا ہ یہمار لمہ کو خالفت عط لمانوں ک ے ذريع ے ۔ اور اس ک ے جلد امت مس وں کو ے مس دلي ے تو اهللا اس ک ے جو اهللا پر بهروسہ کرتا ہ اور” ۔ےٹهنڈک بخش اف ے ل ا ہ یک ا ت و ج ن ے ب ے۔ہ ورا ے شک اهللا اپ و پ امر ک

)3: الطالق(”ہر چيز کا اندازہ مقرر کر رکها ہیے شک اهللا نے گا۔ بے رہے کرک

Page 7: Manifesto Hizb ut-Tahrir

نظام حکومت یبندگ یخالق کائنات کے بجائ ےک یغالم یہاتهوں انسانوں کے ک انسانوں

:ےخليفہ کا تقرر تمام مسلمانوں پر فرض ہ ايک

ے۔کر یحکمران ے ذريع ے نازل کردہ تمام تر احکامات ک ے کہ وہ اهللا کے امت مسلمہ پر فرض کيا ہے ن یاهللا تعال ال اني درمے ک اانپس آپ “ :قرآن ميں ارشاد فرماياے ن یاهللا تعال ام احکامات ک ے ک یاهللا تع ردہ تم ازل ک صلہ يفے ذريع ے ن

اورخالفت : ) 48المائدہ( ”۔ ںينہ کر یرويپ یخواہشات ک یان ک ںيمے مقابلے اس کے ہ ايپاس آے جو حق آپ ک ںاوريکرذ کرت ے ہ یوہ اتهارٹ ر الزم ہ ے ہ یجو صرف اور صرف اسالم اور مکمل اسالم کو ناف لمانوں پ ا ايک ے ۔ پس مس ہ ان ک ک

فرض کييام ااس رياست خالفت کا ق ے۔تمام تر احکامات کونافذ کرے خليفہ ہو جو رياست خالفت کا حکمران ہو اوراسالم کا ا یکوتاہ ںياقامت م یراس ک ںاويگنجائش نہ یک یسست یقسم ک یکس ںيجس مے ہ اہ ہ کي کرن ے رسول اهللا ا ن ے۔عظيم گن

یبغير موت کو بد ترين موت يعنے بيعت کے کہ آپ ا ن یتاکيد ان الفاظ ميں ک یک یموجودگ یبيعت ک یکمسلمانوں پر خليفہ ہ اس ک ںياس حال م یاورجوکوئ“ :ارشاد فرماياے انموت قرار ديا ۔ آپ یجاہليت ک را ک ہ يںخليم ردنگ یم ا ( عت يب یک ف ک

ال اسالم ک یامور کے مسلمانوں ک یہے ذريعے ۔ پس خالفت ک) مسلم( ”موت مرا۔ یک تينہ ہو تو وہ جاہل) طوق ے ديکه به نہيں رہتا۔ یزندہ و متحرک وجود باقشکل ميں نافذ نہ ہورہا ہو تو اسالم کا یاگر اسالم خالفت ک ے۔ہ یہوتے ذريع

:ہيںے کرت ؤخليفہ کا چناے س یمرض یعوام اپن

راہ راست یاوروہ اسالم ے کرتاہ ینمائندگ ینفاذ ميں امت کے خليفہ حکومت اور احکامات شريعت ک ا ب رياست کہ وہ کس ے يہ اختيارامت کوديا ہے چنانچہ شريعت ن ے۔حکمران ہوتا ہ ن ے ک ال ک یک امور ے اپ ئ ے ديکه به ن ے ل ہ چ ے خليفدوار امت ک ؤچناے ،چنانچہ خليفہ ک يں ۔ منتخب امي ائز نہ ا ج ا قطع ر کرن ر جب ہ ک ے ذريع ے بيعت ک یميں لوگوں پ ے خليف

ی ے کو امت ن ◌ راشدين ے ۔ چاروں خلفائے منصب پر فائز ہو جاتا ہ ار س یمرض اپن وہ اس بيعت ،اوریبيعت د ے اور اختيکو اسالمکہ منتخب شخص لوگوں پر ے ہ یبيعت اس شرط پر ہوت ی۔ خليفہ کے منصب پر فائز ہوئے فہ کخليے ذريعے ک یہ

گا۔ے مکمل طور پرنافذ کر

:جمہوريت یاور نہ ہے نہ تو آمريت ہ خالفت

يں ے ہ یشريعت کو حاصل ہوت یک هللاصرف اور صرف ا یخالفت ميں حاکميت اعل ذا خالفت م و۔ لہ ہ انسان ک نہ کاہ یہيں،خليفہ کو يہ اختيارحاصل نہيں ہو گاکہ وہ جوبه ے پابند ہوتے احکامات کے فہ اور امت دونوں اسالم کخلي انون چ ے ق

ال ے قوانين کونافذ کرنے بلکہ وہ قرآن و سنت کے،نافذکر بحانہ و تع ا ۔ اهللا س ذمت ک یان لوگوں ک ے ن یکاپابند ہوگ ديد م یشاس یاور جو شخص به“ :ارشاد فرماياے ن یاهللا تعال ے۔نہيں کرت یحکمرانے ذريعے نازل کردہ احکامات کے جو اهللا کے ہر یحکمران ے ذريعے نازل کردہ احکامات کے ک ہ ک و ايس ے ن يں یلوگ ہ ے ،ت افر ہ دہ (”ک ا ۔ )44: المائ اور جو “ :اورفرماي

ر یحکمران ے ذريع ے نازل کردہ احکامات ک ے اس ک یشخص به ہ ک ي یلوگ ہ ے ايس و،ت ے ن الم ہ دہ ( ”ںظ ۔ اور )45:المائر یحکمران ے ذريع ے نازل کردہ احکامات ک ے اس ک یاور جو شخص به“ :فرمايا ہ ک و ايس ے ن يں یلوگ ہ ے ،ت ”فاسق ہ

ا حتم )47: المائدہ( ائز ک ائز و ناج ات ک ی۔ جبکہ جمہوريت ميں ج الق کائن ائ یفيصلہ خ ا ہ ے لوگوں ک ے بج يں ہوت ه م ے۔ہاتد یک ے گزارن یتحت زندگے قوانين ک یمہوريت انسان کو شرعنام پرجے ک (Freedoms)وںيآزاد یآزاد کر ديت ے س یپابنا یہيں اور ان ک ے قانون بناتے س یمرض یپارليمنٹ ميں بيٹه کر اپنے نمائندے اورعوام ک ے۔ہ دس ہوت ا فيصلہ مق اکثريت کوجہ یتعلق نہيں۔ يہ یقسم کا کوئ یاته کسسے ہو، لہذا جمہوريت کا دين ک یہ یمنافے احکامات ک یخواہ يہ فيصلہ اسالمے ہو۔ اهللا ے فلسف ینظام کو تسليم کرنا جائز نہيں جو جمہورے ايس یبه یکسے ليے کہ مسلمانوں کے ہ ا ہ ال پر استوار کيا گي یتع )19: ال عمرن( "ہی یصرف اسالم ہ ینزديک طرز زندگے ک اهللا: "ارشاد فرماياے ن

:یگے ہر شکل کا خاتمہ کر یخالفت استعمار ک ہے،مداخلت کو ممکن بناتا یعمارکنظام است یکا جمہور پاکستان

ار ے جس ے نظام ہ یکہ يہ ايک استعمارے حقيقت يہ ہ ینظام ک یحکومتے پاکستان ک ہ ہم ان چهوڑ ے برطاني درميظام کو اس طرح بنايا گيا نے چنانچہ پاکستان ک ے۔معامالت کو کنٹرول کرسکے پاکستان کے ذريعے گيا ، تاکہ وہ اس نظام ک

Page 8: Manifesto Hizb ut-Tahrir

انون ے چونکہ پاکستان ک ے۔چور دروازہ فراہم کرتا رہ ے ليے حصول کے مفادات کے کہ يہ استعمارکو اپنے ہ يں ق نظام ميں ے کا اختيار انسان ک یساز ه م ے، ہات تعمار ہ ذا اس ي ے طاقتوں ک یلہ ہ ممکن ہ ے ل تان ک ے ي ہ وہ پاکس واپن ے ک ے نظام ک

ان ے ک یمرض یطاقتوں کو اپن یکريں۔ آمريت ميں استعمار استعمالے ليے مفادات ک وانين اور پاليسياں بن ي ے ک ے ق رد ے ل فڈکٹيٹرشپ اور مخصوص یہيں ۔ اسالم فرد واحد ک یگروہ کو خريدت یجبکہ جمہوريت ميںوہ اکثريتے واحد کو خريدنا پڑتا ہ

وئ ے دونوں کو يکسر مسترد کرتا ہ) جمہوريت یيعن(ڈکٹيٹرشپ یگروہ ک انون شرع یبه ی۔ خالفت ميں ک ل ک یق اد یدلي بنيدار ے،اخذ کر ے ہر قانون کو قرآن و سنت سے والے جانے پرالزم ہو گا کہ وہ نافذ کي فہگا اور خليے پر نافذ کيا جائ وں اقت ي

اد ک ے کو اپن یقانون سازے ليے حقيقتا اورعمال شريعت کو حاصل ہوگا اور استعمار ک یاعل ي ے مف ت ے ل ا ممکن اس عمال کرن گا ۔ے نہيں رہ

:نمائندوں کا کردار یميں عوام خالفت

ہ ے رسول اهللا ان ے۔ہ یاجازت د یانتخاب کے نمائندوں کے ليے امور کے مسلمانوں کے شريعت ن ہ ثاني بيعت عقب

ن “:فرمايا ے موقع پر انصار سے ک يں س ے اپ رو جواپن ے م ارہ سردار منتخب ک يں ا ے لوگوں ک ے ب دہ ے ن ک امور م نمائن )روايت کياے کعب بن مالک سے ابن ہشام ن( ”ہوں

وت ے عوام ک ے مجلس امت ميں موجود نمائند یخالفت ک ردہ ہ وت ے منتخب ک يں ہ ردہ نہ امزد ک ہ ن يں اور ي اہم ے۔ہ ت

انون ساز یمانند مجلس امت کو به یکرنا نہيں ہوتا اور خليفہ ک یمجلس امت کا کام حکمران ار یق ا اختي ا۔ ک حاصل نہيںہوت ے۔ديکه بهال ميں خليفہ کو مشورہ دينا ہوتا ہ یامورکے ک لوگوںبلکہ اس کا کام خليفہ کا کڑامحاسبہ کرنا اور

ا ہ یمجلس امت کے ليے کے ديکه بهال ميں مشور یامور کے خليفہ لوگوں ک ہ مشورہ ے طرف رجوع کرت اہم ي ت

يکس ے ليے کے و حالل بنانيا ايک حرام امر کے حالل کو حرام بنان یکس يلز ٹ رل س يں جن ا سکتا ۔ پس خالفت م نہيں کيا جرار یہے مشورہ نہيں کيا جا سکتا کيونکہ اسالم پہل یپر کوئ ینج کار یاداروں کے ک ینفاذ يا توانائے ک ان امور کو حرام قيم ک ے يا نہ بهيجنے و بهيجنافواج کے ليے کے يہ مشورہ مسلم مقبوضہ عالقوںکو آزاد کران یاور نہ ہ ے۔چکا ہے د ے ، تعلرن ے يا نہ کرنے طور پر اختيار کرنے عقيدہ کو بنياد کے اسالم کے لي يں ضم ک رن ے يا مسلم ممالک کو خالفت م ہ ک ا ن ے ي فرض ہيں۔ے رو س یکيونکہ يہ سب امور اسالم کے متعلق ہو سکتا ہے ک

غلط نفاذ ے اوپر اسالم کے بننا جائز ہو گا، تا کہ وہ اپن مجلس امت کا رکنے ليے غير مسلم باشندوں کے رياست ک ام شريعت ک یظلم کے حکمران ک یيا کس ہ وہ احک و گاک يں ہ ہ حق حاصل نہ ر مسلموں کو ي م غي ا ہ یشکايت کر سکيں۔ ت

ابق مط ے احکامات ہيں جو ايک خاص نقطہ نظر ک یشرع یکا اظہار کريں کيونکہ يہ وہ عملے رائ یمتعلق اپنے تشريع کين اسالم ے مسائل کا حل بيان کرت یانسان ا یہيں جس کا تع دہ کرت ے، عقي يں ہ ين نہ ر يق لم اس نقطہ نظر پ ر مس اور ايک غي رکهتا۔ :ےجائيں گے کيے کيسے متعلق فيصلے س یميں حکمران خالفت

ے ہيں۔ مثال ک ے يد یقوانين به یبلکہ تفصيلے بيان نہيں کي یمتعلق صرف اصول ہے مختلف نظاموں سے اسالم ن

ق شرع ے ملکيت اور محاصل س یعوام ،یسود، کرنس ،ینظام ميں اراض یطور پر معاش ات؛ خارجہ پاليس یمتعل یاحکاموں ی۔ اس مات متعلق احکاے تعلقات س یمعاہدات،سفارت یميں جہاد، بين االقوام يں انتخاب، بيعت، والي ام حکومت م طرح نظ

رن یتفصيل متعلقے س یبرطرف یتقرر اور ان کے ک ذ ک ے احکامات شريعت ميںموجود ہيں۔ خليفہ ان قوانين کو من وعن نافہ خل یاور نہ ہ ے پسند يا نا پسند پر عمل کر سکتا ہ یذات یخليفہ نہ تو ان معامالت ميں اپن ے۔کا پابند ہوتا ہ کو ان احکامات يف ۔ے ہ یاجازت درکار ہوت یاکثريت ک ینمائندوں کے عوام کے ليے کے کو نافذ کرن

يں شريعت ن ے گنجائش موجود ہ یاختالف ک یجن ميں اجتہادے احکامات کا تعلق ہ یجہاں تک ان شرع ے تو ان م

ت ے ،اس ے اور مضبوط ترين سمجه یبنياد پر قو یدليل ک یکو شرعے رائ یکہ وہ جس فقہے يہ اختيار خليفہ کو ديا ہ یرياسرت ے رائ یآغاز ميں اکثرصحابہ ثک ے ک الفتخ یاپنے ۔ جيسا کہ ابو بکرص نے طور پر نافذ کرے قانون ک ے کو مسترد ک

ز عمرصن یک یخالف لشکر کشے والوں کے انکار کرنے سے مرتدين اورزکوةدينے ہوئ وں ے عراق ک ے ۔ ني مفتوحہ عالق ف تها۔مختلے اکابر صحابہ ث کا اجتہاد آپ س یاجتہاد کو نافذ فرمايا اگرچہ بالل صاور کئے متعلق اپنے تقسيم ک یک

Page 9: Manifesto Hizb ut-Tahrir

پر الگو نہيں کريگا اور لوگ ے کو معاشرے مخصوص رائ یتفصيالت ميں کس یعبادات اور عقائد ک یخليفہ انفراد

ے۔ميں خودمختار ہوںگے مطابق عمل کرنے اجتہاد يا فقہ ک یبه یان معامالت ميں کس

يں عوام ے نوعيت ک یلہيں اور جو کہ آپريشنل يا عمے وہ امور جن ميں عوام خاطر خواہ علم رکهت ہيں،خليفہ ان ما ے طلب کر لے رائے افرادس یرہائشے کے کا پابند ہوگا مثال اگر خليفہ ايک عالقے پرعمل کرنے رائ یاکثريت ک یک ہ آي کہ ک یتو ايس ے،جائ یقائم ک یيونيورسٹ ںميے يا عال قے سٹرکوں کو بہتر بنايا جائے پہل يں خليف ي ے صورت م یعوام ک ے ل

دوں ک ے ان ک یيعن ( اکثريت ا۔ غزوہ ے فيصل ے ک ) اکثريت ینمائن ا الزم ہوگ ذ کرن ع پررسول اهللا ا اور ے احد ک کو ناف موقائ یيہ تهے رائ یکبارصحابہ ث ک ا ج یجبکہ اکثريت خصوصا جوان صحابہث ک ے کہ مدينہ ميں رہ کر قريش کا مقابلہ کي

ائ یکے رائ یاور کبار صحابہث ک یاپنے رسول اللہا ن ے۔کيا جائباہر نکل کر ے کہ قريش کا مقابلہ مدينہ س یتهے رائ ے بج مقام پرکيا۔ے باہر نکل کر احد کے کو نافذ فرمايا اور قريش کا مقابلہ مدينہ سے رائ یاکثريت

ت ںيمے بارے ہيں اور عوام الناس عموما ان کے علم رکهت یوہ امور جن ميں ماہرين ہ ے خاطر خواہ علم نہيں رکه

يں جو یبعد خليفہ ک ے کے مشورے گا۔ ان سے طرف رجوع کر یفقط ماہرين کے بجائ یميں خليفہ عوام الناس کان نظر ماہرين ک یيا تکنيک یگا۔ اس ميں عوام کے اختيار کيا جائے زيادہ مناسب ہو،اسے رائ یبه ا یم يں رکه اکثريت کو ملحوظ نہرن ے ماہرين س یخليفہ تکنيکقلت کا سامنا ہو تو یک یگا۔ چنانچہ اگر بجلے جائ د حتم ے ک ے مشورہ ک رن یبع ا ے فيصلہ ک ک

ہ غزوہ دليل یاس ک ے۔پر انحصار کيا جائ یتوانائ یيا شمسے جائ یپيدا ک یبجلے س یتوانائ یمجاز ہوگا کہ ايٹم ا واقع بدر کر لشکر ک ے رائ یک) حباب بن منذرص( یصرف ايک صحابے جب رسول اهللا ا ن ہے، ڑا ے پ ا جگہ یک ؤپ ديل کر دي کو تب

ے۔تهے امو رميں مہارت رکهتے کيونکہ حباب ص ايس

رن ے نمائندے مندرجہ باال تمام معامالت ميں امت اور ان ک ت ے خليفہ کا محاسبہ ک ا حق رکه ن ے ک ہ وہ اپ يں تاک ے ہ ے۔درست انداز ميں کرے ليے ک یبهالئ یاختيارات کا استعمال عوام ک

تان ام حکمر پاکس ودہ نظ ا موج بک و محاس وں ک ا ہے سے ان االتر بنات يں ہ ے ب ت م ا ی،صرف خالف وں ک حکمران

:ےکڑامحاسبہ ممکن ہ

ا آرٹيکل ے ک 1973 ين ک رہ کو اپن 248آئ ورنر، وزراءوغي ہ دار یصدر، گ ام دہ یک یذم يں ے سلسلے ک یانج مان یبه یبنياد پر کوئ یاکثريت ک یعالوہ ازيں اراکين اسمبل ے۔قرار ديتا ہ یمستثنے سے عدالت ميں پيش ہون انون بن يں ے ق م

انون ساز ذا وہ ق يں لہ ن ے کر ک یآزاد ہ دامات ک ے اپ دالت واق ب یع ا سکت ے س ے محاس ر بن اال ت يں۔ اس ک ے ب ال یہ ہ مث حاليNROخارج کر ديا گيا ے دسترس س یلوٹ مار تک کو عدالت ک یکے کر اربوں روپے لے مقدموں سے جس ميں قتل کے ہ

ے۔بات کرنا محض ايک مذاق ہ یکے ہ نظام ميں محاسبچنانچہ موجود ے۔ہ

مطابق ے خواہشات ک یقانون کو اپن یشرع یپاس کسے اس ک یخالفت ميں خليفہ بادشاہ يا ڈکٹيٹر نہيں ہوتا اور نہ ہ ئ ے دوران کئے ک یحکمرانے اعمال اور اس کے خالفت ميں خليفہ ک ے۔کا اختيار ہوتا ہے بدلن دامات اور فيصلوں ے گ ر اق پ

ر فرض ہ ے رو س یاسالم ک کہاس کا احتساب کرنا محض عوام کا حق نہيں ہوتا بل ہ عوام پ ن ے ي ہ وہ اپ ا ے ک وں ک حکمرانم ضرورنيک ے جان ہ یري م ںيقدرت م قبضہے قسم جس ک یاس ذات ک“ :ارشاد فرماياے محاسبہ کريں۔ رسول اهللا ان ا یت ک

ال ے ہ بيقر رہو۔ ورنہے منع کرتے س یرہو اور برائے حکم ديت رد یکہ اهللا تع ازل ک ر عذاب ن م پ م اس ے ت پکارو ے ۔ پهر تس امت اور قاض یبه یچنانچہ خالفت ميں کس) یمذتر(”ے۔نہ جائ یپکار سن یتمہار کنيل مظالم سب یفرد، جماعت، مجل

۔ے کا اختيارہوتا ہے کو خليفہ کا محاسبہ کرن

ن ے اسالم ن ا ے خليفہ کواس وقت ہٹا دي م دي ا حک ردہ احکامات ک ے جب وہ اهللا ک ے ہک ازل ک ہ ے ن مطابق حکومت ن یالزم ہو ۔ اس صورت حال ميں عوام قاض ے ليے کے اور خليفہ کو ہٹانا ظلم کودور کرنے يا جب وہ عوام پر ظلم کرے کر

ا۔ کا ے مظالم خليفہ کو ہٹان یصورت ميں قاض یکے نہيں اور جرم ثابت ہوے مقدمہ دائر کرسکتے سامنے مظالم ک مجاز ہوگ ے۔سکتا ہے پر سو موٹو ايکشن لے خالف اسالم ہونے اقدام ک یبه یکسے مظالم خليفہ ک ینيز قاض

:یگے کرپشن کا قلع قمع کر یسياس خالفت

Page 10: Manifesto Hizb ut-Tahrir

ئلہ ہ یسياس ا مس ک ايس ئلہ اي ا مس ن ک ور ے کرپش ر جمہ ميت ہ تان س و پاکس ر یج ود ہ ے معاش يں موج اور ے م

موجودہ ے اکثر اوقات لوگ اس کرپشن کو محض شخصيات کا مسئلہ سمجه کر پاکستان ک ليکن ے۔اکثرموضوع گفتگو رہتا ہا ے ہيں۔ جبکہ حقيقت يہ ہے تکوششوں کا محور بنا لي یکو اپنے پاک کرنے نظام کو ان کرپٹ افراد س ہ کرپشن اس نظام ک ک

اد ے کيونکہ اس نظام ک ے۔جزو الينفک ہ ت یاصول ہ یبني نم دي انون ےدرحقيقت کرپشن کو ج يں ق يں۔ چونکہ اس نظام م ہجس ے قوانين بنا سکتا ہ ے ايسے کہ وہ اس منصب کو حاصل کرکے لہذا ہر کرپٹ شخص جانتا ہے پاس ہے انسان ک یسازا ہ یکے نمائندہ بنن یلگا کر عوامے لہذا وہ کروڑوں روپ ے۔قانون بن جائے کرپشن ماورائ یاس کے س وں ے۔کوشش کرت ي

ال ک یامور کے ہيں اور عوام کے آتے چلے ميں کهنچ ین لوگ چهن کر اسمبلکرپٹ تريے کے معاشر ائ یديکه به ان ے بجاد یمزيدبرآں ممبران اسمبل ے۔بن جاتا ہ صدکا اولين مق یاسمبل یديکه بهال ہ یامور کے کرپٹ عناصرک کو حاصل عدم اعتم

ا ہ یسياس یووٹ کا حق بهے ک ران ے کرپشن کا موجب بنت ران ممب ات اور حکم چ د یکو ترقي ا الل وں ک ڈ اور وزارت کر ے فن ہيں۔ے کوشش کرت یکے خوش رکهن

ايک ے رکنيت حاصل کر ک یاس کے اس لئ یليکن خالفت ميں چونکہ مجلس امت ايک قانون ساز ادارہ نہيں ہو گ ے اور خواہش ک یمرض یخليفہ کو محض اپنے نمائندے گا۔ نيز خالفت ميں عوام کے سياہ کو سفيد نہيں بنا سکے شخص اپن

ن ہيںلہذا خليفہ کو ان ے۔مجاز نہيں ہوتے کے مطابق معزول کرن ئ ے ک ے خوش رکه ن یسياس یقسم ک یکس ے ل ے رشوت دي ۔یگے کرپشن کا خاتمہ کر یبرخالف خالفت سياسے ۔ يوں جمہوريت کیضرورت نہيں ہوت یک

Page 11: Manifesto Hizb ut-Tahrir

نظام یاقتصاد ور انہيں اس قابل بنانا کہضروريات کو پورا کرنا ا یبنياد یک عوام

اپنا حصہ وصول کر سکيںے وہ دولت و وسائل ميںس

وجہ ہی یارتکاز اور غربت کے ميں رائج سرمايہ دارانہ نظام دولت ک پاکستان :یگے غربت کا خاتمہ کرے ذريعے تقسيم ک یگردش اور وسائل ک یدولت ک خالفت

يں ہ ہ ہ اے ممکن ہ یغربت کا خاتمہ صرف ايک صورت م اد ے ور وہ ي ر شخص کو بني ہ ہ یضروريات ک یک

جائيں۔ ے مواقع منصفانہ طور پر مہيا کيے کے آسائشيں حاصل کرن یک یاور ہر شخص کو زندگے بنايا جائ یکو يقين یفراہم ےمسئلے بغير غربت کے طرف توجہ دي یکے مسئل اصلکہ يہ نظام ے يہ ہ یخام یپاکستان ميں رائج سرمايہ دارانہ نظام ک

يں دولت ک ے جبکہ اصل مسئلہ يہ ہ ے۔حل کرنا چاہتا ہے ذريعے کے کو محض پيداوار ميں اضاف ام لوگوں م ہ تم وثر یک م ے۔جائ یممکن بنائے تقسيم اور گردش کيس

اور اس یپر مرکوز رکهے ميں اضاف یتوجہ پيداوار اور اوسط آمدن یاپنے ہر حکومت ن یوالے پس پاکستان ميںآن يم کيس یميں دولت ک ے آنکهيں بند کر ليں کہ معاشر یاپنے طرف س و رہ ے تقس اته اگرچہ ملک ے وقت ک ے۔ہ یہ اته س یس

ا ے بل بوتے طاقت ک ی۔ طاقت وراپنیگئ یپيداوار ميں اضافہ ہوا مگر دولت چند ہاتهوں ميںجمع ہوت ر دولت حاصل کر ليت پہ ہ ے۔ہ یواقع ہو رہ یميں مسلسل کمے حصے ا س کے وجہ س یک یکمزور یجبکہ کمزور کے ہ ے اس کا ناگزير نتيجہ ي

۔ے گردغربت کا شکنجہ مزيد سخت ہو رہا ہے عوام کے بجائ یکے خاتمے کہ غربت ک

ا مو ے کو موضوع بنايا ہ ے مسئلے تقسيم ک یدولت کے کہ اسالم نے منفرد ہے اسالم اس لحاظ س ثر حل اور اس کار ”:د فرماياقرآن ميں ارشاے ن یاهللا تعال ے۔عطا کيا ہ ہ دولت تمہ و ک ہ ہ ر لوگوں ک ے ايسا ن ان ہ ے امي یگردش کرت یدرمي

)7:الحشر(۔ ”رہی

وانين دي ے زراعت اور صنعت ک ،یکرنس ،یمحصوالت، سرمايہ کار ،یملکيت، توانائے اسالم ن رد ق ق منف ے متعلي ے ہيں جو لوگوں کو اس قابل بنات ہ وہ دوسروں کو محروم ک يں ک ر اور ان ک ے ہ ہ ڈال ے بغي ر ڈاک ر دولت اور ے حق پ بغي

وانين ک ے وسائل ميں س اذ ک ے اپنا حصہ حاصل کر سکيں اوران ق يج ے نف يں دولت معاشر ے نت ام لوگوں ک ے ک ے م ے تم ے۔رہ یدرميان گردش کرت

ي یسرمايہ دار کمپنياں فائدہ اٹهاتے س یاثاثہ جات مثال تيل ، گيس ، بجل ینظام ميں عوام موجودہ ں ہيں، خالفت م :ےہوں گے ليے ک یاثاثہ جات عوام ہ یعوام

وں روپ ے ذخائر سے ک یمالکان توانائ یکہ چند نجے بناتا ہ یموجودہ سرمايہ دارانہ نظام اس امر کو يقين ا ے ارب بن

یباعث روز مرہ ک ے ک ینج کار یاثاثہ جات ک یدوچار رہيں۔ عوامے س یاور محروم یطرف عوام تنگ یسکيں اور دوسرل حکومت ان ک ے سے ذخائر کو پرائيويٹائز کرنے ک یوربجلتيل ،گيس ا ے۔قيمتوں ميں اضافہ ہوتا ہ یرف کصے اشيائ یقب

۔ ے ۔ اس عمل کا تمام بوجه عوام پر پڑتا ہے پر کشش بنايا جائے ليے کمپنيوں ک یتاکہ انہيں نجے ہ یقيمتوں ميں اضافہ کرتان د نج ے ک ے نيز پرائيويٹ ہاتهوں ميںج ن مالکان یبع ان ے اپ افع کو بڑه ي ے ک ے من يں اضافہ یان سہوليات ک ے ل وں م قيمت

يج ے ہيں، جس ک ے کرت يائ ے نت ام اش يں تم ات یصرف ک ے م يں چڑه ج ا ک یقيمت يں۔ جيس ڈ بينک ن ے ہ ات ک ے ورل یاس بوں ےقيمتوں ميں مسلسل اضافہ کيا جائ یک یدرميان بجلے ک 2004اور 2000کہ پاکستان ميں سال یک ینگران ہ ، قيمت يں ي م

ے امير سے ذريعے ملکيت ک یذخائر کے ک یچهوٹاساسرمايہ دار ٹوال توانائ توچنانچہ ايک طرف ے۔ہ یاضافہ مسلسل جارت ے بوجه تل ے ناقابل برداشت قيمتوں ک یک یجبکہ عوام توانائے امير تر ہوتا جارہا ہ ا رہ ے دب ائ ے ج يں۔ توان وں یک یہ قيمت

ے۔طرح متاثرکيا ہ یعت اورزراعت کوبرصن یپاکستان کے نے مسلسل اضافے ک

ا ے ۔ رسول اللہا نے ملکيت قرار ديتا ہ یوسائل کو عوامے ذخائر جيسے ک یاسالم توانائ المسلمون (( :ارشاد فرمايو داو (”، چراگاہيںاور آگ یپان: تمام مسلمان تين چيزوں ميں شريک ہيں“))ثالث الماءو الکال و النار یشرکاءف ۔ چنانچہ )داب

Page 12: Manifesto Hizb ut-Tahrir

يں۔ اس ک ے فوائد ہڑپ کرسکت ے والے حاصل ہونے سان ے افراد اکيل یہ تو رياست اور نہ ہن ائ یہ اسالم اس امر کو ے بجائل ے پناہ دولت سے عوام اس ب یپور یک یکہ پورے بناتا ہ یيقين ہ وس ي cost price مستفيد ہو اور لوگوں کو ي ا ک ر مہي ے پ

جائيں۔

:ہيںے عوام پس رہے پاکستان کے بوجه تلے جن ک یگے ان ظلمانہ ٹيکسوں کا خاتمہ کر خالفت

يکس ان ک ے پس رہ ے بوجه تلے عوام ظالمانہ ٹيکسوں کے پاکستان ک يں ۔ انکم ٹ ا یہ ا ليت ے، تنخواہيں که رل ہ جنا ہ یاشيا ک یضرور یاور ادويات جيسے پينے سيلز ٹيکس کهان ا ديت م یعالوہ پاکستان آئ ے ۔ اس ک ے خريد کو مشکل بن اي

ن ے يف اور ورلڈ بينک کا ائ ے کہ دهن اور توان ر اين ار ے ک یپ ر به ع پ ا ہ یذرائ د کر رہ يکس عائ یپاکستان ک ے جس ن ے ٹوام یصنعت ين االق داوار اور ب ڈ یپي يں دوسر یمن رن ے م ہ ک ا مقابل ر یکے ممالک ک ا ہ یصالحيت کو ب اثر کي ے۔طرح مت

رن سہوليات یزرع ے طرف س یپاکستان ميں ايک کسان کو حکومت ک ا ک ائ یک ے مہي ر یزرع ے بج ادوں پ ات اور که ادوييں غريب کسان ک ے نتيجے جس کے عائدکر ديا گيا ہ سٹيک ي ے م دن ک ے ل ہ آم ا ے زراعت کو ذريع رار رکهن ر برق طور پ

و گ یظالمانہ ٹيکسوں کے رياست ميں ايس یاسالم ے۔مشکل ہو گيا ہ يں ہ ہ ہ یبالکل اجازت نہ يں کورٹ ی۔ اور ن خالفت ما ے رسول اهللا ا ن ے۔جائيں گے ٹيکس عائد کيے ٹول ٹيکس جيس ،یمحصول چنگفيس، ة صاحب ((:ارشاد فرماي د خل الجن ال ي ۔)دابو داو( ”گاے واال جنت ميں نہيں جائے ٹيکس لين“))مکس

داوار ے نظام ہ یاسالم کا ايک اپنا منفردمحصوالت يں پي ر خراج، صنعت ی۔ اس م ين پ ر زکوة،اض یزم داوار پ یافپي

دن یوالے حاصل ہونے سيحم ی،رياست یآمدن یوالے حاصل ہو نے اثاثہ جات س یعوام ئ ،یآم ال ف ائم و م رہ شامل ے غن وغيا ہ یک ے طور پرٹيکس وصول کرن یوقتے شہريوں سے ہيں۔ اسالم صرف ايک صورت ميں رياست ک اور وہ ے اجازت ديت

ائ ے ليے کے فرض کو پورا کرن یشرع یکہ جب ايسا کرنا کسے يہ ہ اد ک ے نا گزير ہو ج ثال جہ ي ے م ا کس ے ل ان یي ا گہ ین فٹيکس عائد نہيں کيا جا سکتابلکہ صر یمانند ايک عموم یک یايس ٹ یج یصورت ميں به یايس ے۔ليے کے نبٹنے آفت س

ا سکتا ہ ے صاحب ثروت لوگوں س ا ج يکس لي ار ے ٹ ت ے ک ی۔ سرمايہ ک ل ب ے رس يں حائ اوٹوں ک ے م ا رک ون ے ج ےدور ہو یاور صنعت یسرگرم یاندر معيشتے ميں خالفت کے نتيجے ک یفراہم یعوام کومدد و تعاون کے طرف س یاوررياست ک

و سک یايک بهار یپاس محصوالت کے ميں خالفت کے نتيجے پناہ اضافہ ہو گا جسکے پيداوارميں ب یزرع ے مقدار جمع ہ ۔یگر مست یاستعمار یسرمايہ کار یبيرون ا باعث بنت مداخلت اور غي دورن ے ہ یحکم معيشت ک سرمايہ ی، خالفت ان

:یگے پر فروغ دے پيمانے کو بڑ یکار

وں گ ے بيت المال ميں بڑے ميںخالفت کے نتيجے نظام ک یمحصوالتے اسالم ک ڈموجود ہ يں فن دار م ڈ ے مق ہ فن ۔ يا ے جائيں گے اور اہم شعبوں ميں خرچ کي یکليدے ليے ک یترق یرياست ک ثال به ام اور ديہ ے صنعتوں ک یرم وں یقي عالق

ين ک یپراجيکٹوں مثال ڈيموں کے بڑے يہ محصوالت بڑ ے۔ليے ک یفراہم یميں انفراسٹرکچر ک ر ، بنجر زم کاشت، یتعميي ے ک ے وغيرہ کو پورا کرن یسطح پر تيار یمقام یک یٹيکنالوج یاعلے ليے جہاد ک اف ے ل وں گ یک ي ے ۔ اور اس ک ے ہ ے لرمايہ یبيرون ار س ائ یک ا ج يں کي تعمارے اور قرضوںپر انحصار نہ ا۔ اس ارے طرف س یممالک ک یگ رمايہ ک ے ک یساته ے شرائط ک یہميشہ ايس یفراہم یقرضوں کے طرف س یاداروں مثال ورلڈ بينک ک یماليات یاور بين االقوامے وبمنص س

يں ان ک ےطاقتوں ک یوسائل پر استعمارے ملک ک یميںکسے نتيجے جس کے ہ یمنسلک ہوت رول اور معيشت م ر ے کنٹ اثپروان نہيں چڑه پاتيں۔ چنانچہ خالفت یبه یصالحيتيں کبه یاقتصاد یحقيق یاور ايک ملک ک ے۔رسوخ ميں اضافہ ہو جاتا ہ

۔ے آپشن نہيںہے ليے استحکام ک یمعيشت یسرمايہ کار ینظر ميںبيرون یک

:یگے اتار پهينکے سے گلے جابرانہ قرضوں کا طوق اپن خالفت

ارچ تان ک 2008م ک پاکس ب ک ے ذمے ت رس کل ک ک یارب ڈالر،ملٹ14.53ے پي ڈ بين ثال ورل رل اداروں م ے ليٹم کل مال کر یقرضوں ک یبيرون ے۔واجب االدا ته ے قرضے ارب ڈالر ک1.41ے ايم ايف ک یارب ڈالراور آئ21.25 ہ رق يرن یپاکستان به حطر یک کپزير ممال یمقروض ترق یدنيا بهر ک ے۔ہ یارب ڈالر بنت44.60 ے قرضوں پر مسلسل سود ادا ک

ر سود ک ے جال سے باوجود قرضوں کے ک يں کئ ینہيں نکل پايا۔ اس وقت تک پاکستان قرضوں پ د م ر ادا کر یم ارب ڈالا ہ ے بوجه تلے ليکن وہ قرضوں ک ہے،زيادہ یبهے اصل رقم س یجو کہ قرضوں ک ہے،چکا ا رہ ا ج د دبت ال ے۔مزي یاهللا تع

Page 13: Manifesto Hizb ut-Tahrir

ی ے تجارت کو حالل کيا ہے اهللا ن“:فرمايا شادارے ن ا ہ رة (”اور سود کو حرام کي تعمار )275: البق ے ممالک ک ی۔ خالفت اسم ديداور ايک ش ے۔غالم بنا رکها ہے ذريعے قرضوں ک یديگر اقوام کو سودے کہ انہوں ن یگے نقاب کرے اس ظلم کو ب مہ

ائم ک ے خالف رائ ے و استحصال ک سطح پر اس ظلم یتاکہ بين االقوام یگے چالئ ہ ق ائ یعام اور خالفت ديگر غريب ے ج ۔ یگے ترغيب د یکے جال کو اتار پهينکن یاس سود یممالک کو به

:یگے خاتمہ کرے کا جڑ سے مسئلے کے قيمتوںميں مسلسل اضاف خالفت

يں مسلسل کم یک ےوجہ روپ یکے مسلسل بڑهنے قيمتوں ک یاشياءک یک یپاکستان ميں ضروريات زندگ در م یق

اپت یساته ساته کرنسے ديگر اقدامات کے ليے کے کو پورا کرنے حکومت بجٹ خسار ے۔ہ يج ے جس ک ے ہ ینوٹ چه ے نتيا ک ے ميں افراط زر پيدا ہوتا ہ ات یاور اش يں چڑه ج يں۔ اس ک یقيمت اڑ اہ ام تنخواہ دار اور ديہ راہ راست اثرايک ع دار یب

دن یجن ک ے پر پڑتا ہ یآدم وئ یآم يں ک د یم يں من ارکيٹوں م ا۔ م وا ہوت يں ہ ا رجحان اس یاضافہ نہ ا نتيجہ ہ یک جبکہ ے۔ک یمغرب يہہيں۔ کيونکہ کمزور روپے رہتے پر مسلسل اصرار کرت یقدر ميں کم یکے ايم ايف روپ یمثال آئے ادار یاستعمار

ا ميں ان ے نتيجے کے ۔ کمزور روپے مفاد ميں ہے نيشنل کمپنيوں ک یملٹ و جات تياب ہ ر دس م الگت پ ال ک ام م کمپنيوں کو خنگ یہيں اور انہيں مغرب یداموں پر اشياءتيار کرواتے اور يہ کمپنياں پاکستان ميں سستے ہ يں مہ داموں فروخت ے منڈيوں م

ہيں۔ یکرت

يں یک ی۔ چنانچہ خالفت ميں کرنس یمنسلک ہوگے س یاور چاندے سون یرياست ميں کرنس یاسالم در م مسلسل قيج ے ک Fiat Currency یجو آج ک ،یواقع نہيں ہو گ یکم وت ے نت دا ہ يں پي يج ے اس ک ے۔ہ یم ام آدم ے نت يں ع ا یم سکه ک

گا۔ے سکے سانس ل

ن یاجارہ دار یصنعت یکا موجودہ نظام مغرب ک پاکستان ائم رکه و ق ي ے ک ے ک تا ے خود کفالت س یصنعت ے ل دانس :یگے اپنائ یپاليس یں خود کفالت کصنعت مي یخالفت بهار ہے،غفلت برتتا

ال یامور ک ے ، کيونکہ رياست پر لوگوں ک ے فيکٹرياں لگانانا گزير ہ یدو قسم کے ليے رياست خالفت ک ديکه به

اں جو عوام : اول ے۔فرض ہ ہ جات س یوہ فيکٹري رن ے اثاث ل صاف ک ثال گيس اور تي يں م ق ہ ٹ۔ چونکہ ے وال ے متعل پالناع یم عوام کاثاثہ جات تما یعوام وت یاجتم يں ا ے ملکيت ہ ي سہ ہ پالنٹ به ے ل وں گ یعوام ک یي اور ے مشترکہ ملکيت ہ

ان : ۔ دومیگ ے ان کا بندوبست کر ے حيثيت س یکے نمائندہ ہون یرياست عوام ک ار ے وہ کارخ ق به ا تعل صنعتوںاور یجن کائم کر ے کارخانے ياست اس نوعيت کہوں۔ رے قابليت رکهت یک یاور مشين ساز ی، جوانجن سازے ہے س یاسلحہ ساز ے ق

۔ے ہ یايک فوج مضبوط اور طاقت ور ہو سکت یميں ہ یموجودگ یصنعتوں ک ی۔ صرف بهار یگ

يکن چونکہ ايس ے متعلق کارخانہ لگا سکتا ہے صنعتوں س یبهار یبه یشہر یرياست کا کوئ ے کارخانوں ک ے ، لام ک يے قي وت یکے کثيرسرمائے ل ذاے ہ یضرورت ہ و يقين لہ ات ک ائ یرياست خود اس ب يں ايس یگے بن ہ رياست م ے ک تعداد ميں موجود ہوں۔ یبڑے کارخان

ياءک یبنايا کہ پاکستان ک یاس بات کو يقينے ذريعے ايجنٹ حکمرانوں کے مغرب ن یفراہم یصنعت محض خام اش

يں ترق یباوجود صنعتے کے اورپاکستان قابليت رکهنے تک محدود رہ دان م ہ یمي ار ے کر سک ن ينوں، انجن ، یاور به مشد یکہ پاکستان ک ے ۔ چنانچہ آج صورت حال يہ ہے کا محتاج رہ یمغرب ہے ليے جہازوں اور اہم سپيئر پارٹس ک یہوائ واح

تان کو فروخت کرک ے اور آالت مہنگ یکمپنياں مشنر یجبکہ مغربے ہ یتيار یکے اہم پيداوار خام کپڑ افع ے داموں پاکس منرن یاور بهار یگے ہيں۔ خالفت اس صورت حال کو يکسر تبديل کر یکما رہ ا کو اپ ے صنعت ميں خود کفالت حاصل ک م ن اہ

۔یگے ہدف بنائ

:یٹيکنالوج یفوج

ا ہ ے سے امريکہ اس طريق ے۔محتاج ہ یک یفوج درآمد کردہ ٹيکنالوج یآج پاکستان ک ہ وہ ے اسلحہ فروخت کرت کوج ے امريکہ پاکستان جيس ے۔نٹرول ميں رکه سکصالحيت کو ک یدفاع یپاکستان ک ردہ ف ار ک مصنوعات یممالک کو چند تي

ات ک یاپن یبه یمگر کبهے تو فراہم کرتا ہ وں کواس ب وج یکمپني ہ وہ ف ا ک يں ديت الوج یاجازت نہ ل یٹيکن پاکستان کو منتق

Page 14: Manifesto Hizb ut-Tahrir

ارٹس به کہ وہ س یحتے يرغمال بن کر رہ گيا ہ یکريں۔ نتيجتا پاکستان امريکہ کا فوج رن ے امريکہ س یپيئر پ د ک ر ے درآم پ ے۔مجبور ہ

يں به یکہ وہ عسکرے ہ یضرورے ليے کے خود مختار ہونے پس خالفت ک ر و ے ديگر رياستوں ک یميدان م اثر ے آزاد ہو اور خود اپنا اسلحہ تيار کرے رسوخ س يں بہت يج ے چنانچہ اس ک ے۔الئ یاور اس م ہ صرف ے نت يں خالفت ن م

اس ے ۔ خالفت کیگے بن سک یحامل به یکے اسلح نتري یبلکہ مستقل بنيادوں پر جديد ترين اور اعل یگے کمضبوط ہو س پوام یہيں، خواہ يہ کهلم کهالدشمن ہوں يا ايس یضرورے ليے کے جو دشمنوں پر رعب ڈالنے وہ تمام ہتهيار موجود ہوں گ اق

مقدور بهر قوت اور گهوڑوں یاورتم اپن” :ارشاد فرماياے ن یتعال ہيں۔ اهللا سبحانہ و یجو ممکنہ طور پر دشمن ثابت ہو سکتي ے کو ان ک ہ اس ے ل ا ک اررکهو، ت م اهللا ک ے س تي ن ے ت رو اور اس ک ے اور اپ و خوف زدہ ک و به ے دشمنوں ک یسوا ان ک

۔)60:االنفال(”مگر اهللا جانتا ہیے جنہيں تم نہيں جانت

یمتعلق اسالم ے خالفت زراعت س ہے،ميں رکاوٹ ے اضافے وار کپيدا یزرع یپاليس یموجودہ زرع یک پاکستان :یگے پيداوار کو وسعت د یزرعے ذريعے نفاذ کے قوانين ک

دا ے غفلت ن یمتعلق نظام کے ليکن زراعت کے وسائل کا حامل ہ یاگرچہ پاکستان بہترين زرع ہ صورت حال پي ي

ے۔درآمد کر رہا ہ یاجناس کو به یآج بنيادے ل ہقابے کے کہ پاکستان جو ديگر ممالک کو کهالنے ہ یکرد

ڑاہ ے عدم توجہ ک یکا ايک بہت بڑا رقبہ حکومت ک یاراض یپاکستان ميں زرع جبکہ ے باعث بيکار اوربنجر پرن ے ايس ين کو کاشت ک ت یک ے غريب کسان موجود ہيں جو زم يکن ان ک ے صالحيت رکه يں ل يں۔ اسالم ے ہ ين نہ اس زم پرن ے علق يہ حکم ديتا ہمتے ک یاراض یزرع اد ک ا ہ واالے کہبنجر زمين کو آب ن جات ا مالک ب ين ک ے ن رسول اهللا ے۔اس زمی یملکيت نہيں ته یک یجو کس یزمين کاشت ک یايک ايس یبهے جس ن“ :فرمايا ادہ حق دار ہ ا زي و وہ اس ک ۔ )یبخار (”ت

د یگ ے قانون کو نافذ کر یچنانچہ خالفت اس شرع راہم کر اور غريب لوگوں کو م ہ وہ بنجر اراض یگ ے د ف ل یک کو قاب پيداوار ميں اضافہ کريں۔ یکاشت بنائيں اور زرع

ائ یيقين یعالوہ ازيں خالفت اس بات کو به ہ وہ لوگ جن ک یگ ے بن ل کاشت اراض ے ک اس قاب ہ یپ ر رقب ا کثي کائ کو ضرور ا ی، اس تمام اراضے پر کاشت نہيںکرتے اور وہ اس تمام رقبے موجود ہ ا ج يں الي تعمال م کيونکہ اسالم ے۔س

وئ ے اس بات کا حکم ديا ہے ن ين سال تک زرع یکہ اگر ک دار مسلسل ت ہ کر یاراض یزمين و وہ اس س ے کو کاشت ن ے ت گا۔ے کا باعث بنے پيداوار ميں اضاف یزرع یيہ امر به ے۔جائ یکر مستحقين ميںتقسيم کر دے واپس ل

۔ چنانچہ یگے منع نہيں کرے سے اور انہيں زيرکاشت النے ملکيت رکهن یکقطعات ے بڑے خالفت لوگوں کو بڑ

ے تاہم زمين کو ٹهيک ے۔زمين کاشت کر سکتا ہ یزرع یاپنے مدد س یتنخواہ دارمزدوروں کے زميندار خود يا اپن یبه یکوئاد فرما ے ۔ رسول اهللا ن یاجازت نہيں ہو گ یکے پر دين ا ارش ا (( :ي ہ ارض فليزرعه ا من کانت ل اہ وال يکاره ا اخ او فليزرعه

ن ے کہ وہ اس پر کاشت کر ے چاہئے زمين ہو اس یپاس بهے ک یجس کس“))یبثلث او بربع وال بطعام مسم ا اپ مسلمان ے يے عوض ٹهيک ے يا متعين مقدار کے حصے يا چوتهے حصے تيسرے پيداوار کے ۔ ليکن وہ اسے دے کو کاشت کرن یبهائ

گا۔ے استحصال کو ختم کيا جائے غريب کسانوں ک یجارے نام سے زارعت ک۔ يوں م) دابو داو(”پر نہ دی

ن ت اپ د زرعے خالف و جدي انوں ک الوج یکس ر یٹيکن راہم ک ا یفے ذريعے جس ک یگے ف و بڑهاي داوار ک ڑ پي ايک گا۔ے ٹيکسوں کا خاتمہ کيا جائ یپر عائد غير شرع ںؤمار دواے ۔ نيز کهادوں، کيڑے جاسک

Page 15: Manifesto Hizb ut-Tahrir

عدليہ باعث رحمتے ليے انسانيت ک -عطا کردہ نظام عدل کا اهللا

:ےبنياد پر فراہم کياجاسکتا ہ یک یکو عدل صرف اسالم ہ انسانيت

دگ ے معاشرہ انصاف ک یبه یکوئ يکن انصاف کس یبغير پر امن اور پر سکون زن يں کر سکتا۔ ل ا تصور نہ ہ یک نا ہ یک یہ ے نظري یکس ا جات راہم کي ر ف اد پ انوں ک ے ئل یاس ے۔بني ات دو انس ہ مختلف یاکثراوق ا پيمان يں انصاف ک نظر م

ل ے شريعت ک یمرتکب شخص کو اسالمے مثال کيا توہين رسالت ک ے۔باعث مختلف ہوجاتا ہے کے نظريات رکهن مطابق قت ے۔جائ یحفاظت ک یجان ک یتحت اس کے تصور کے ک” اظہار یآزاد“يا ے کيا جائ

ت ے نمائندے خواہشات ہيں۔ عوام ک یانہ انسانجمہوريت ميںانصاف کا پيم رار دي ل ے جس عمل کو جرم ق ہيںوہ قابا ہ یہيںوہ ے اور جس قدر وہ سزا دينا مناسب سمجهت ے سزا ہوتا ہ رعکس خالفت ک ے ۔ اس ک ے عين عدل سمجها جات ے ب

ہ ا يں چونک ام م اکم اعل یحقيق یہ هللانظ ئے ہ یح ات ہے اسالم کے اس ل ين یاحکام ا تع رم ک رت ج يں اوراسالم کے ک ے ہيں جس ک ے فراہم کرت یوہ پيمانہ اور کسوٹ یاحکامات ہ ر قاض یہ اد پ ا فيصلہ ے لوگوں ک یبني ان مختلف تنازعات ک درمي

وت یعدالتوں ک یکہ خالفت ميں سول کورٹس اور شرعے وجہ ہ یہيں۔ يہے کرت يں ہ دالتيں اس یتقسيم بالکل نہ ام ع الماور تم ہيں۔ یکرتے ر فيصلبنياد پ یقوانين کے ک ا عدالت ے انصاف نہيں د یڈهانچہ عوام کو فور یموجودہ عدالت ور یسکتا ،خالفت ک ا ینظام ف راہم کرت انصاف ف :ےہ

کا شکار ہيں۔ اول توماتحت عدالت ميں یسخت پريشانے وجہ س یقوانين ک یانتظامے عوام عدالتوں کے پاکستان ک ا ہ یاں بهگت بهگت کر ہ پيشي ینہيں اور مدع یمقدمہ چلتا ہ و جات ڑ ے کنگال ہ ہ چل پ و فيصلہ آن ے اور اگر مقدم يں ے ت م

نج یکو اعلے تو دوسرا فريق فيصلے آجائ یبه درستہيں۔ نيز اگر فيصلہ ے سالوں لگ جات یمہينوں اور کبه عدالت ميں چيل ی۔ چنانچہ بيشمار لوگ حتم ے ہ یہوت ميں مزيد تاخير یفراہم یانصاف کے سے اس سلسلے اور اپيل در اپيل کے کر ديتا ہر ہ ے فيصلہ سن الق حقيق یبغي املت ے س یخ ز ک ے ج يں۔ انگري وئ ے چهوڑ ے ہ دالت ے ہ ار ک یاس ع ہ ک آج ے س وجہ یطريق

ے اس ک ے۔مقدمات کا اضافہ ہورہا ہ ے کورٹ ميں زير التوا ہيں۔ اور ان پرہر سال نئ یہزاروں مقدمات سپريم کورٹ اور ہائے جائ یايک عدالت ميں سزا ہو به یہيںکہ اگر انہيں کسے کيونکہ وہ جانتے ہ یہوت یحوصلہ افزائ یموں کميں مجرے نتيج

ي ے ک ے فيصل یحتم ے ک ے ہيں ،اور مقدمے کو التوا ميں ڈال سکتے معاملے ک ررجوع کے عدالتوں س یتو وہ اعل یکئ ے ل ے۔سال درکار ہوں گ

ان ے الت ميں دهکعد یدوسرے خالفت ميں عوام کو ايک عدالت س يں که ڑيں گ ے نہ ا فيصلہ یاورپہل ے پ عدالت ک

اب اهللا ے معطل يا منسوخ نہيں کرسکتا، ماسوائ یعدالت يا خليفہ به یدوسر یکوئے ہوگا اور اس یحتم یہ يہ کہ وہ فيصلہ کتو۔ ايس یقطعے ن یمتناقض ہويا قاضے نص س یقطع یو سنت رسول اک ا ہ ي یحقائق کو مسترد کر دي دع صورت م اس یں م

م ے نظام ک یعدالتے ۔ يوں اسالم کے عدالت ميں مقدمہ درج کروا سکتا ہ یمظالم ک یخالف قاضے ک یقاض اال حک مندرجہ بات ک ے۔انصاف مہيا ہوگا اور مقدمات جمع نہيں ہوپائيں گ یبنا پر عوام کو فور یک و انيز شر پسند عناصر کو اس ب خوف ہ

ور فيصلہ صادر کر یيا تو وہ ف گاکہ اگر معاملہ عدالت ميں چال گ ا یگ ے الف يں ڈاال ج يں نہ وا م د کو الت ر عمل درآم جس پ گا۔ے سک

:یگنجائش نہ ہوگ یکوئ یکے بنياد پر جيل ميںڈال دين یميں ملزم کو محض شک ک خالفت

ون ے قوانين کا ايک اور شاخسانہ يہ ہے ہوئے چهوڑے انگريز ک اته ہ ے ک ے کہ اس ميں مقدمہ درج ہ م ک یس یظلرواديت ے مخالفين کے لوگ اپن ے۔ہ یابتدا ہو جات ہ درج ک ا مقدم ڈ ک ے خالف جهوٹ زم کو جوڈيشل ريمان يں اور مل ر ے ہ ام پ ن

Page 16: Manifesto Hizb ut-Tahrir

وں ن ے يسجيلوں ميں ا یآج پاکستان ک ے۔جيل ميں پهينک ديا جاتاہ يں جنہ وئ یکس ے ہزاروں لوگ ظلم کا شکار ہ ا ک یقسم ک پر مجبور ہيں۔ے گزارن یوہ جيل ميں زندگے وسائل نہيں اس لئے کے ضمانت کرانپاس ے جرم نہيں کيا ليکن چونکہ ان ک

ا ہ ے عدليہ ميں ايک ملزم جرم ثابت ہون یاسالم ا جات ر معصوم گردان ئ ے تک مکمل طور پ ا ے اس ے ۔ اس ل ل ي جي

وت یاداروں ک یيا سکيورٹ یمدع ی۔ يہ ذمہ داریاجازت نہيں ہوت یکے الک اپ ميں بند رکهن يں اس ےہ یہ دالت م ہ وہ ع کرن ے اس کے خالف ثبوت پيش کر کے ک ا ک ا ے جرم کو ثابت کريں۔ اگر وہ ايس ورا خارج کر دي ہ ف و مقدم يں ت ام رہ يں ناک م

ہ ہ ے يہ ديکه یشواہد موجود ہوں يا قاضے جرم ک یہے پاس پہلے يہ کہ اگر پوليس کے ماسوائ ے۔جاتا ہ ے کہ غالب گمان يے ہ اجيل يا الک اپ بهجوا يا جاسکتے لئے محدود وقت کے تو اس مخصوص صورتحال ميں اسگاے کہ ملزم روپوش ہوجائ

باہر آجاتا ے اختتام پر وہ خود بخود جيل سے صورت ميں اس مختصر مدت ک یکے خالف شواہد پيش نہ کرنے ۔ تاہم ملزم کوت یکے ضمانت جمع کرن یقسم ک یکسے اور اسے ہ ا قي یضرورت نہيں ہ وں خالفت ک م ے ام پاکستان ک ۔ ي عوام کواس ظل کا باعث ہو گا۔ے نجات دالنے س

:ےميں کهڑا کيا جا سکتا ہے حکمران کو کٹہر یبه یميں کس خالفت

پاليسيوں یذات اور اپن یاپن ے قوانين ميں تراميم کر ک ے نظام ميں حکمران ٹولہ جب چاہتا ہ یجمہورے پاکستان ک رہ کو اپن یہ ے پہل 248آئين کا آرٹيکل یپاکستان ے۔تا ہباالتر بنا ليے س یکاروائ یکو عدالت ورنر، وزراءوغي ہ یصدر، گ ذم

ران ک یاس ے۔قرار ديتا ہ یمستثنے سے ہون پيشميں عدالت ميں ے سلسلے ک یانجام دہ یک یدار طرف یطرح عوام حکمان ی،حت ے نفاذ پر حکمرانوں کو سزا نہيںدلوا سکت ے ظالمانہ قانون ک یکسے س ہ افغ اته د ک ا س يں امريکہ ک کر ے جنگ م

رن ے اڈ واور امريکہ کے بهجوانے زائد مسلمانوں کو گوانتانامو بے پانچ سو س ے،مسلمانوں کا قتل عام کرن یجيس ے فراہم ک یپاکستان ک ے ذريعے عمل ک یکيونکہ جمہور ے۔طرف رجوع نہيں کر سکت یعوام عدالت ک یخالف بهے باطل پاليسيوں ک

ين سال ک ے پہل ے مشرف ک ے رو س یمنظور کيا ،جس ک ے اکثريت س یترميم کو دو تہائ یرهويں آئينستے پارليمنٹ ن ے ت تمام اقدامات کو عدالت ميں چيلنج نہيںکيا جا سکتا۔

ا قاض ے سے شخص قانون اور محاسب یبه ینظام خالفت ميں کوئے اسالم ک وں ي ران ہ ۔ یباالتر نہيں خواہ وہ حکم

دم ے ک یپاليس یبه یکس یخالف اور ان ک ے سميت تمام حکمرانوں ک یلم خليفہ اور والمظا یخالفت ميں قاض ق مق ے متعلن ی۔ قاضے اور انہيں عدالت ميں طلب کر سکتا ہے سماعت کر سکتا ہ یک معزول ے اور اس ے مظالم کو حکمران کو سزا دي

ے۔کا اختيارحاصل ہوتا ہے کرن :نہيں یکافے ليے ک یفراہم یاف کآزاد عدليہ انصے اور اثر ورسوخ س ؤدبا

يکن مکمل انصاف ک ے عنصر ہ یايک الزمے لئے ک یفراہم یعدليہ کا آزادہونا انصاف ک ي ے حصول ک ے ل ے لتحت جرم کا تعين کيا ے ايک اہم امروہ قوانين ہيںجن کے ان امور ميں س ے۔ہ یامور کا درست ہوناضرور یديگر عدالت یکئ

و انصاف عدالت ک ے گئے بنيادوں پر وضع کئ یير اسالماگر يہ قوانين غ ے۔جاتا ہ ر ہ یسيڑه یپہل یہوں ت ا یپ وڑ ديت دم ترد یخالف افغانستان اور عراق ميں جہاد کے تحت امريکہ کے قانون کے پاکستان ک ے۔ہ ا جرم اور دہشت گ یبات تک کرن یايس ٹ یپابند ہيں ۔ ج ے کے ا دينشخص کو سزے پرا يسے اور جج حضرات اس فرض کو ادا کرنے ميں آتا ہے زمرے ک

ه د یعوام کے اور ظالمانہ ٹيکسوں ن یغير شرعے ٹول ٹيکس وغيرہ جيس اور ين ک ے ہ یکمر توڑ کر رک تحت ے جبکہ آئاور ے کا اختيار موجود ہ ے بنان یٹيکسوں کو قانون یان غير اسالمے والے پهوٹنے پاس سرمايہ دارانہ نظام سے اسمبليوں کرن ے انين کقو یعدالت انہ ن ے ہ دپابن یک ے مطابق فيصلہ ک يں صدر اپ رآں موجودہ نظام م د ب ارات یصوابديد ے ۔ مزي اختي

ام ے ايک جج نہيں روک سکتا۔ لہذا جب تک عدليہ س ے جس ہے،معاف کر سکتا یقاتل کو بهے ہوئے استعمال کرت ق تم متعلو ے قوانين ،گواہيوںسے والے امور مثال جرم کا تعين کرن اف یانين ، سزا ک متعلق ق ار س ے ک ینوعيت اور مع ق ے اختي متعلراہم ے اس وقت تک معاشر ے مطابق نہ بنايا جائے احکامات ک یاسالمے قوانين وغيرہ کو تبديل کر ک يں عدل و انصاف ف م

یکو حقيق لوگوں یگا، تب ہ ے اخذ کيا جائے متعلق تمام ترقوانين کو قرآن وسنت سے نہيں کيا جا سکتا۔ خالفت ميں عدليہ س گا۔ے انصاف فراہم ہو سک

:نہيں بن سکتا یخالفت ميںايک کافر يا مشرک شخص مسلمانوں پر قاض

Page 17: Manifesto Hizb ut-Tahrir

ینہيں رکهتا اور نہ ہ یقانون پر ايمان ہ ینہيں بن سکتاکيونکہ وہ اس اسالم یايک کافر يا مشرک مسلمانوں کا قاض ام ے قانون کو انصاف سمجهتا ہے اسالم ک يں تم ي ے احکامات ک ے اسالم ک ے فيصل جبکہ خالفت م ات ے مطابق ک يں ۔ ے ج ہئ ے مظالم ک یجو مسلمان ، عاقل، بالغ، عادل اور فقيہہ ہو۔ قاضے شخص کو مقرر کياجاسکتا ہ یصرف اس یقاض د ے ل مجتہ

۔ے ہ یضرور یہونا به

Page 18: Manifesto Hizb ut-Tahrir

نظام یمعاشرت ميں مرد و عورت کا کردارے معاشرے ليے حصول کے رضا ک یک اهللا

:ہوگا یاحکامات پر مبن یاسالمے بجائے اقدار ک ینظام کرپٹ مغرب یميں معاشرت خالفت

نظام کرپٹ یخالفت ميں رائج معاشرت ے۔تنظيم کرتا ہ یتعلقات کے ميں مرد اورعورت کے نظام، معاشر یمعاشرت وانين س ے ہوئے ديے ک هللاہوگا۔ آج مغرب ا یاحکامات پر مبنے ک هللاے بجائے اقدار ک یمغرب یشخص “ے اوت کر ک بغ ے قاہ و ب ے جو اس ک ے اصولوں پر چل رہا ہے ک ”یآزاد اد معاشرہ کو تب يں۔ چنانچہ شخص ے کر رہ رب مطابق ے ک یآزاد یہ

ئ ے تسکين ک یجنس یيا اپنے عرياں لباس زيب تن کرے کہ وہ جس طرز کا چاہے ايک شخص اس امر ميں آزاد ہ اہ ے ل ے چردو زن ک ے سوچ کا نتيجہ ہ یيا حرام۔ اسے استعمال کرے تو حالل ذريع يں م اد یکہ مغرب م ر ے ک یغالب اکثريت ش بغي

یمعاش یاور عورت ہ ے محروم ہ ے س یسرپرست یاکثريت والد ک یپود ک یچنانچہ مغرب ميں نئ ے۔ہ یکرت استوارتعلقات ے۔روم ہو گيا ہمحے نگہداشت س یبچہ باپ اور ماں دونوںکے وجہ س یجس کے ذمہ دار ہ یاکيل یکے طور پر گهر چالن

ن ے امور ک یاور وہ اجتماعے ہ) غالم(کا عبد هللانہيں بلکہ ا” آزاد“اسالم ميں انسان اته اپ يں یذات ے ساته س امور م

یشہرے کہ اس کے بنائ یکہ وہ اس امر کو يقينے ہ یرياست ک ینيز يہ ذمہ دار ے۔کا پابند ہے احکامات پر چلنے ک هللا یبهہ ے ک ”یآزاد یشخص“ یکو به یاتباع کريں۔ لہذا خالفت ميں کس یکاحکامات ے ک هللايں اامور م یاور ذات یاجتماع ر ن ام پ ن

وگ یکے توشراب پين ہ ہ یاجازت ہ رن یاور ن ا ک ات استوار ے ک ے معاشر یاحکامات ہ ے ک هللاچهوٹ۔ اور ا یک ے زن تعلق ے۔ہوں گ یمعياراور کسوٹے لئے کے اعمال کو پرکهن یبنياد اور انفراد یکے کرن

رائض ے طرف س یک هللاو عورت کوا مرد ردہ حقوق اور ف ا ک ر “عط یاصول ک یمغرب ے ک (Equality) “یبراب :مطابق ہيںے صالحيت ک یفطر یمرد و زن کے بجائ

يں ے مالپ اور معاشرے بقا کا دارومدار ان دونوں ک ینسل ک یاور انسان ے۔ہ یتعال هللامرد و زن دونوں کا خالق ا مر کس یايک جنس کو دوسر ینزديک کس ے اهللا ک ے۔پر ہ ےموجود ہونے دونوں ک وئ یقسم ک یجنس پ فوقيت حاصل یکال انہ۔ اهللا سبحے ہ ینزديک فوقيت کا معيار صرف تقوے ک هللانہيں۔ ا ا ے ن یو تع اد فرماي و ے ا” :ارش م ن ے ب ! لوگ ے شک ہ

ب ے اور پهر تمہار کياپيدا ے تمهيں ايک مرد و عورت س يل ے کن ائ ے اور قب م ايک دوسر تاک ے بن ے کوپہچان سکو۔ ب ے ہ تيں سب س ے شک اهللا ک م م زز وہ ہ ے نزديک ت ادہ مع ادہ ڈرن ے سب س ے جواهللا س ے زي ی ے زي ۔ ) 13: الحجرات (”واال ہ

ے جنت کا بلند ترين درجہ حاصل کرسکت ے ہوئے ہوئے اتباع کرت یاحکامات کے ک هللاچنانچہ ايک عورت اور مرد دونوں اا ہ مرد و عورت د ے ہيں۔ اهللا ن ل بناي وں کو بطور انسان اس قاب دگ ے ون ہ وہ زن وں اور ايک ہ ے ک یک يں داخل ہ دان م یميائ یالزم یک یصفات اور زندگ یان ميںتمام انسانے بسر کريں۔ اور اهللا ن یميں زندگے معاشر يں یضروريات وديعت فرم ہ

ا ے لحاظ س ے جنس کے ن یتعالصالحيت ۔ تاہم اهللا سبحانہ و یکے اور سوچن ںحاجات، جبلتي یمثال جسمان يں مختلف بناي انہ ے۔ہ

يں یذمہ دارياں سونپ یان ميں دونوں کو ايک جيسے ميں جن صالحيتوں ميں مرد و زن مماثل ہيں خالق نے ايس ہد و عن المنکر وغيرہ۔ جبکہ وہ صالحيتيں جن ميں مر یاطاعت، امر بالمعروف و نہ یمثال نماز، روزہ، حج، زکوة، والدين ک

ے ہيں مثال جہاد مرد پر فرض ہ یمختلف عطا ک یکو ذمہ دارياں به اناس ضمن ميں ے ن هللاے عورت ميں تفاوت پايا جاتا ہام کر ے مرد پر ہ یذمہ دار یعورت پر نہيں، نان نفقہ ک و اس ک ے عورت پر نہيں، پس اگر عورت ک رد کو ے ت پيسوںپر م

ات ہ صالح یحق حاصل نہيں۔ مرد وعورت ک یشرع یکوئ الق کائن یيتوں ميں مماثلت اور اختالف کامکمل ادراک صرف خ یکے محدود ہونے عقل ک یيہ کہ مغرب انسانے ہيں۔ تاہم بجائ یيہ صالحيتيں ان کو عطاک یہے کيونکہ خالق نے پاس ہے ک

رت راف ک ا اعت ت ک وئے حقيق ا اس ن یک هللاے ہ وع کرت رار د ے طرف رج ا ق ک جيس ہ اي و بعين رد و زن ک رے م ر ک ان پرد ک ے تقريبا ہر معاملے ميں انہوں نے نتيجے کا ليبل چسپاں کر ديا ۔ جس ک ”یبرابر“ ہ ے ميں عورت اور م وق اور ذم حق

ان یديں۔ چنانچہ عورت به ے دارياں يکساں قرار د رن یاور محنت مزدور ے کم ر ک ے ک يں براب ن گئ یم ہ دار ب يکن یذم ۔ ليں۔ ے ک یبدستور عورت ہ اںيذمہ دار یرضاعت ک یاور اس کے نبچہ جنے ناطے کے طورپر مختلف ہون یجسمان اس رہ پرد و عورت ک یذمہ داريوں کا بوجه به یعورت پر اپنے نام پر مرد نے ک ”یبرابر“يوں ات س ے ڈال ديا ۔ خالفت م ے تعلق

Page 19: Manifesto Hizb ut-Tahrir

وں کو مغرب یدنيا ک یاورپور یگے احکامات کو نافذ کرے متعلق اسالم ک ہ نظام یعورت ے استحصال س ے ک سرمايہ داران ۔یگے نجات دالئ

:ميں مسلمان عورت کا کردار کيا ہو گاے معاشر

ا ہ یاور اس کا اولين کردار بحيثيت ماں اور بيوے اس کا گهرہ یاولين ذمہ دار یميں عورت کے معاشر گهر ے۔ک

ہ دار ليکن اگر ا ے۔ہ یذمہ دار یپرورش بذات خود بہت بهار یديکه بهال اور بچو ںک یامور کے ک ہ ذم ر ي اتون پ یيک خائز یبغير کوئے کا حرج کئ یموجود نہيں يا وہ اس ذمہ دار اہت ج ا چ ار کرن و اس ے ہ یپيشہ اختي مکمل اجازت یاس ک ے ت

وگ ورت به یہ س ع ارت ی۔ پ ت ،تج نعت و حرف د یزراعت،ص کت ے معاہ ر س امالت ک ورت ے۔ہ یاورمع ک ع ہ اي چنانچز ے ہ یرکن ہوسکت یمالزم، سياستدان اور مجلس امت ک ی، سرکار)مجتہد(دان ڈاکٹر،استاد،انجنئير، سائنسدان، قانون وہ۔ ني

يں ہوسکت ے عہدے البتہ وہ ايس ے۔ہ یملکيت رکه سکت یمنقولہ وغير منقولہ جائيدادک يں اس ک یپر فائز نہ نسوانيت یجس من سکت یکمران به وغيرہ۔ نيز وہ ح یکو استعمال کيا جاتا ہو مثال ماڈلنگ،ائر ہوسٹس، سيکريٹر يں ب کيونکہ رسول اهللا ا ینہ

ا ہ یبيٹ یک یکسرے کہ اہل فارس ن یکوجب يہ خبر مل ا لي ران بن و آپ ان ے کو حکم ا ے ت اد فرماي ن ((:ارش ح يل و فل وم ول ق )یبخار(”جو عورت کو اپنا حکمران بنالی یپاسکت ںيفالح نہ یوہ قوم کبه“))ةمرهم امراا

:ےہ یذمہ دار یرا کرنا شوہر کضروريا ت کو پو یک عورت

رن ے وجہ س یاگر وہ کس ے۔ہ یذمہ دار یضروريات کو پورا کرنا شوہر ک یعورت ک ا ک و ے س ے ايس و ت قاصر ہے ميں رياست اس کے واال نہ ہو تو ايسے کفالت کرن یکا کوئے اگر ايک گهران ے۔رشتہ داروں پر ہ یقريب یپهر يہ ذمہ دار

۔یذمہ دار ہوگ ینان نفقہ ک :ےجائيں گے تعلقات کس طرح منظم کيے خالفت ميں مرد و عورت ک

ل ک یعمومے عورتوں اور مردوں ک وط محاف و گ یاختالط اور مخل ائز شرع ے سوائ یممانعت ہ امالت یان ج معال ک ے ک ار ہو،مث ا اختالط درک ہ اور ان جيس ے جن ميں عورت و مرد ک ےطور پرتجارت، خريدوفروخت،اجارہ،وکالہ،کفال

وة ے،ليے ک یادائيگ یديگر مباح امور ک ثالحج اور زک رائض م ا پهرف ال مثالصدقہ ے ک یادائيگ یک ي دوب اعم ا من دوران،ياس ے شريعت ک ے ليے لہذا ان تمام مقاصد ک ے۔ليے ک یتيماردار یخدمت اور مريض ک یوخيرات،مساکين ک ردہ لب رر ک مق ے۔ہ یباہر جا سکتے ميںعورت گهر س

یساته کسے ايک عورت ايک نا محرم مرد ک ی۔ يعنیاجازت نہ ہوگ یکے ميں ملن یتنہائے کو اکيل مرد اور عورت

ر اس جگہ ے اجازت ک یشخص ان ک یتيسرا شخص موجود نہ ہو يا کوئ یجہاں کوئ یجگہ پر موجود نہيںہو سکت یايس بغيو۔ آپ ان ے يا کمر ہ آسکتا ہ يں ن ا ے م اد فرماي ہ ((: ارش ون رجل بامرائ وئ “))محرم یاال مع ذ ال يخل رد کس یبه یک یبه یم

ہ اس عورت ک ے ميں موجود نہ ہو، ما سوائ یساته تنہائے عورت ک ہ ک و ے ي ا محرم موجود ہ ز )یبخار (”ساته اس ک ۔ نيا فرض ہ ے گهريلو لباس ک یعمومے قبل اپنے سے نکلنے گهر سے ليے عورت ک دهوں س ے اوپر جلباب پہنن ے ل ے جو کن

وں اور یاپن ! ا ینب ے ا“ :قرآن مبارک ميں ارشاد فرماياے ن یجيسا کہ اهللا تعالے ں تک لمبا ہونا چاہيؤکر پا وں اور بيٹي بيويا ل یپور) بيجالب( ںيچادر یکہہ دو کہ وہ جسموں پراپنے عورتوں سے ک نمومني ر اي طرح لٹک ی۔ اس ) 59:االحزاب (”ںيک

رکهيں۔ے کر گهٹنوں تک جسم کو ڈهانپے لے کہ وہ ناف سے ہکم از کم حد يہ یلباس کے لئے طرح مردوں ک

:گاے کو جنم دے احکامات کا نفاذ ايک پاکيزہ اور پر سکون معاشر یمعاشرتے ميں اسالم ک خالفت

يں روز یجرائم ک یجہاں جنس ہے،عکس یکا ہے سرمايہ دارانہ معاشرے آج پاکستان کا معاشرہ مغرب ک شرح منوجوان نسل کو یہمار یحوصلہ افزائ یک یاور عريان یمخلوط محفلوں، فحاشے طرف س ینظام ک ے۔ہ بروز اضافہ ہو رہا

ر رہ اہ ک وں ک ے۔ہ یتب ہ فلم ت یفراوان یاخالق باخت ام دس رود ک ،یياباور ع اوررقص و س ٹيج ڈراموں اں س يں یعري محفلور کر ت یاهللا کے يلے کے ہيں اور وہ انہيں پورا کرن یجذبات کو بهڑکات یفطرتے نوجوانوں ک ردہ حدوں کو عب رر ک ے مق

ن ے معاشرے وہ مغرب ک یہيں۔ ليکن پهر به يں بس ان اور آسودگ یلوگوں ک ے وال ے م د اطمين محروم ے دولت س یک یماننا ہ یمعاشرتے ہيں۔ خالفت ميں اسالم کے ترہ نم ديت ذب معاشرہ ج رد و ے احکامات کا نفاذ ايک پاک صاف اور مہ اں م ، جہ

Page 20: Manifesto Hizb ut-Tahrir

ار ے روز مرہ کے ر انداز ميں اپنزن پروقا اں ايک عورت ايک کاروب ں گی،جہ ئ یکام سرانجام دي يں ے ک ے ش ر نہ طور پائيگ یديکه رو اورفع یبلکہ اس ک یج و گ یک یشہر الشناخت ايک عفت و آب وں ک ،یہ اں نوجوان و کرپٹ ے جہ ان ک اذہ

ائ یکے تربيت اس انداز س یگا اور ان کے محفوظ رکها جائے تصورات س و یگ ےج ا دل تق ہ ان ک و اور ے س یک معمور ہ سکيں پورا کر ے ہوئے حدود و قيود ميں رہت یجذبات کو شريعت ک یفطرتے گا جہاں وہ اپنے انہيں ايسا ماحول مہيا کيا جائ

اوجود اهللا ک ے طرف لگا سکيں۔ اور وہ لوگ جو اس ک یحصول کے مقاصد ک یمتعين کردہ اعلے توجہ اسالم ک یاور اپن یبائ یسخت سزا دے سامنے انہيں سب کے وں کو پامال کريں گحد ام معاشر یگ ے ج ہ وہ تم ي ے ک ے تاک ن ے ل ان عبرت ب نش

جائيں۔

Page 21: Manifesto Hizb ut-Tahrir

اطالعات ميڈيااور امت باخبر

:گاے ميں اہم کردار اداکرے طور پر مسلمانوں کو مربوط کرن یميں ميڈيا داخل خالفت

ام کو ل ے انيت تک اسالم کانس یوحدت اور پور یرياست ، امت مسلمہ ک ان ے پيغ ي ے ک ے ج درست اطالعات ے ل

وط اسالم یطور پرخالفت کا ميڈيا ايک قو ی۔ داخلے امر ہ یاور معلومات کا حصول ايک الزم ے معاشر یاور متحد و مربر یک کيل ک يں اسالم کے تش وں م ا، لوگ و راسخ کرے گ ار ک اے افک يں اسالم ک ،گ رواے ان م و پ ذبات و احساسات ک ن ج

ط تصورات ک ے فاسد ہونے گا اور فاسد افکار کے چڑهائ ون ے اورغل ط ہ ان کر ے غل لمہ ے کو کهول کر بي ت مس ہ ام گاتاکم ے کے معاشرے خالف مضبوط ہو۔ يوں خالفت کا ميڈياايسے تصورات ک یيلغار اور اجنب یوثقافت یفکر یبيرون يں اہ قيام م ے۔ر طيب چيزوں کو فروغ داوے گا جو خباثت کو نکال باہر کرے ادا کر رکردا

رن یاور خليفہ کے نقاب کرنے اور کرپشن کو ب یبدعنوان یميڈيا کس د ک ر تنقي ا۔ ے پاليسيوں پ ار ہوگ يں خود مخت مق جنگ یالبتہ ايس ا تعل ت عمل یخبريں جن ک ا ايس ،یحکم و جس ک ے معلومات س یخارجہ امور ي رن ے ہ ے س ے آشکار کائيں گ یبغير نشر يا شائع نہيں کے ک جازتا یہوتا ہو، تو وہ رياست ک کو خطرہ الحق یسالمت یرياست ک ۔ اهللا سبحانہ و یج

ہيں ۔ اگر وہ ے مشہور کر ديتے تو اسے ہ یخبر پہنچت یکوئ یپاس خوف يا امن کے اور جب ان ک” :ارشاد فرماياے ن یتعال 83: النسائ (”تحقيق کر ليتی یاس کے والے کرن تو تحقيقے پاس پہنچا ديتے اہل اقتدار کے ميں سے رسول ااور اپنے اسو اور اسالم ک یگا بشرطيکہ وہ سچ پر مبنے خبر کو نشر کر سک یبه یکسعالوہ ميڈيا ے اس ک ۔) اف ے احکامات ک ے ہ یمن

نہ ہو۔

:گاے طاقت وقوت کو پيش کر یرياست ک یعظمت اور اسالم یسطح پر اسالم ک یميں ميڈيا عالم خالفت

ڈيا اسالم کو امن اور جنگ ک طور یخارج يش کر ے پرخالفت کامي يں پ داز م ا ،جو اسالم ک ے دوران اس ان یگان کر یفوج یعدل اور اس کے عظمت ، اس ک انوں ک ے۔ہيبت کو بي ڈيا انس ا مي ز خالفت ک ائ ے ني وئ ے بن ے نظاموں ک ے ہ

متعلق اہداف ے س یيوں ميڈياخارجہ پاليس گا۔ اورے کرکو آشکار یکمزور یگا اوردشمن افواج کے فساداور ظلم کو بيان کر گا۔ے ميں اہم کردار ادا کرے کو حاصل کرن

:یاجازت ہو گ یکے ادارہ کهولن یشخص کو اخبار، چينل يا نشريات یبه یکس

قسم یکسے اور اس یاجازت ہوگ یکے ادارہ کهولن ینشريات یبه یکو اپنا اخبار، چينل يا کوئ یہر شہرے رياست ک

وگ یک (No Objection Certificate) یاو ساين ے ک يں ہ ہ اس یضرورت نہ ہ ادار ے رياست ک ے ۔ البت ع ے متعلق کو مطل یکس ے اوررياست ک ے۔ذمہ دار ہوں گے ہر خبر ک یوالے ہوگا۔ اس ميڈيا کا مالک اور ايڈيٹر اس پر نشر ہون یکرنا ضرور

گا۔ے محاسبہ کيا جائ یپر ان کا بهے خالف اسالم ہونے يز کچ یکس یوالے مانند ، ميڈيا پر نشر يا شائع ہون یک یشہر یبه

Page 22: Manifesto Hizb ut-Tahrir

یپاليس خارجہ نکال کرے اندهيروں سے انسانيت کو کفر کے ذريعے دعوت و جہاد ک

جاناے طرف ل ینور کے اسالم ک

:ےجائيں گے بنياد پر استوار کئ یاحکامات کے ساته تعلقات اسالم کے ممالک ک ديگر

يں امريکہ ک ے خط یخارجہ پاليس یپاکستان کے دهائيوں س ینہيں کہ گذشتہ کئ یچهپ یڈهکے س یيہ بات کس ے ميں آن ے۔ہ یگرد گهوم رہے تکميل ک یمفادات ک دار م ر حکومت ن یوال ے اقت ادات ک ے امريکہ ک ے ہ خاطر اسالم اور یمف

ل ک یک وبوںمنصے ممالک ک یمفادات کو قربان کيا اور استعمارے مسلمانوں ک ي ے تکمي لمانوں ک ےل ائل اور یہ ے مس وس افواج کو استعمال کيا جاتا رہا۔

وگ یک یخارجہ پاليس ی۔ خالفت ک یگے کا خاتمہ کر یخالفت اس غالمانہ خارجہ پاليس اد اسالم ہ اد ی۔ اس یبني بني

ی۔ حتیميہوں يا تعل یثقافت ،یہوں يا سياس ی،خواہ وہ تعلقات اقتصاد یساته تعلقات استوار کريگے پر خالفت ديگر رياستوں کور ے دعوت کو بہتر س یکہ تمام خارجہ امور ميں اس بات کو ملحوظ رکها جائيگا کہ اسالم يں پ داز م ر ان انيت تک یبہت انس

: ےاستوار ہونگے ساته تعلقات درج ذيل انداز سے اور حکومتوں ک استوںيديگر رے ک استير یاسالم ے۔پہنچايا جائ :ساته تعلقاتے کومتوں کمسلم عالقوں پر قائم ح) 1

ت مسلمہ ک یاسالم تعمار ے وہ ٹکڑ ے جسم ک ے ممالک دراصل ام يں اس يں جنہ ار ن یہ ن ے کف وں ک ے اپ ے ايجنٹہ ے وجہ ہ یہي ے۔شکل ميں وحدت بخشنا فرض ہ یانہيں ايک رياست کے رو س یعليحدہ عليحدہ کياتها۔ شريعت کے ذريع ک

يں یبلکہ خالفت اسالم ے،نہيں کريگ رتصورساته تعلقات کوخارجہ امو ےبعد ان حکومتوں کے قيام کے خالفت اپن ممالک م ۔یگے وحدت بخشے پرچم تلے عالقوں کو خالفت ک یتمام اسالمے قائم کفريہ حکومتوں کو ختم کرک

:تعلقات هساتے غير مسلم ممالک ک) 2

ال :اول ر عم لمانوں پ ا مس يں ي ابض ہ ر ق وں پ لمان عالق و مس ہ، وہ ممالک ج ثال امريک يں م وث ہ يں مل ت م جارحيي یک) حالت جنگ یعمل(ساته تعلقات دار الحرب فعال ے بهارت وغيرہ تو ان ک ل،يبرطانيہ، اسرائ ر استوار ک ائيں ے بنياد پ ج

ائيں گ ے تعلقات استوار نہيں کئ یيا سياحت یثقافت ،یاقتصاد ،یسفارتے قسم ک یساته کسے چنانچہ ان ممالک ک ے۔گ اور ے جاته رياست ک ے ۔ ان ممالک ک یجائيگ یامان د یکے کو خالفت ميں آن وںيشہرے ان ک ینہ ہ ات ک ے س ینوعيت عمل یتعلق

ائ یکا معاہدہ ہ یجنگ بند یساته عارضے خواہ ان ک ،یہوگ یبنياد پر ہ یحالت جنگ ک و ج ہ ہ وں ن چنانچہ ان ممالک ے۔کي ے۔معطل رہيں گتعلقات بدستور ی، ثقافت یتجارت ،یساته سفارتے ک

وئ یممالک جو ابه یاستعمارے ايس :دوئم يں ہ و نہ ابض ت ڑپ ے تک مسلم عالقوں پر ق وں کو ہ لم عالق يکن وہ مس لارت ،یسفارت ے قسم ک یساته کسے ، ان ک ںيہے درپے کے کرن افت یتج ات نہ یاور ثق وںگ ںيتعلق ہ ان ممالک ک ے ہ ے ۔ البت ۔یاجازت ہوگ یکے ہون خلساته داے کے ويز یسنگل اينٹر ںيم استير یکو ہمار وںيشہر

اجازت یک ے ساته خالفت کو تعلقات استوار کر ن ے عالوہ ديگر کافر رياستوں کے مندرجہ باال رياستوں ک :سوئم

جن ممالک ے ان ميں سے ہوئے حصول کو مدنظر رکهتے صورت حال اور مخصوص اہداف ک یسياس ی۔ اور وہ عالمیہوگرن ے ساته چاہے اور جن کے رمعاہدات کے چاہے س دات ک دات اقتصاد ے۔کر نکار اے س ے معاہ ہ معاہ ارت ،یي یاچه ،یتج

ا ان احکامات ک ے ہوسکت ے نوعيت ک یثقافت اي یگيہمسائ دات ک اہم ان معاہ يں ، ت ا الزم ے ہ ے جو اسالم ن ے ہ یمطابق ہون ہيں ۔ے متعلق بيان کيے معاہدات ک

سٹريٹيجک پوزيشن ، یطاقت، دنيا ميں اپن یذخائر، فوجے گيس اور معدنيات کوسيع تيل، ے رياست خالفت امت ک

ے کار التے کو بروئے پناہ جذبے طاقت اور ب یامت مسلمہ ک ہے،آگا یگہرے صورت حال س یبصيرت، بين االقوام یسياس ے۔محفوظ رہے سے خطرے ک یتنہائ یسطح پرسياس یکہ وہ عالم یگے بنائ یاس بات کويقينے ہوئ

Page 23: Manifesto Hizb ut-Tahrir

:یگے دنيا تک پہنچائ یاسالم کوپورے ذريعے دعوت اور جہاد ک خالفت

ان ک ے يلے کے دين کوسر بلند کرنے اهللا ک یمعنے جہاد ک اس ے ذريع ے عمال جنگ ميں حصہ لينا يا مال اور زبان یدعوت کو پور یجہاد اسالم ک ے۔قتال ميں براہ راست مدد کرنا ہ ا عمل ے دنيا تک پہنچ ا یک ہ ک موجودہ دور ے۔ر ہ طريق

يں اسالم اد ک یم دم موجودگ یرياست اور جہ يں اس یع لموں ک یک المم ر مس ئے دعوت غي محض ايک خوبصورت ے لات یميں بهے کون یکسے وہ عمال دنيا کے جسے ہ یبن کر رہ گئ یتهيور يں پ ر مسلموں ک ے۔نافذ العمل نہ ئ ے غي اسالم ے ل

ر ے کا موقع فراہم کرنا ہے بسر کرن یزندگ ميںے معاشر یبہترين دعوت انہيں اسالم یک ات کو واضح طور پ تاکہ وہ اس بيں ے کہ وہ اس نظام کو ايک خط ے پس اسالم مسلمانوں پر يہ فرض عائد کرتا ہ ے۔واحد سچا دين ہ یپہچان ليں کہ اسالم ہ م

ا يہ ے دنيا تک عمال ل یپورے اسے ذريعے نافذ کريں اور پهر جہاد ک ائيں ۔ دعوت ک ہ ہ یکر ج ے آپ ا ن ے جس ے وہ طريق رکها۔ یجہاد کو جارے ليے کے اسالم کو پهيالن یبهے راشدين نے بعد خلفائے اختيار کيا اورآپ اک

: ےہ یذمہ دار ینجات دالنا امت مسلمہ کے انسانيت کو ظلم س یپور

ا اور آپ ے لئے آپ ا کو تمام جہانوں کے ن یاهللا سبحانہ و تعال ا کربهيج ور رحمت بن وا نظام پ ا ہ ا الي انسانيت یا ک

لمہ ک ے۔رحمت ہ ے لئے ک ت مس يں ۔ بلکہ ام لمانوں تک محدود نہ ار محض مس رہ ک ا دائ ہ دار یچنانچہ اس ک ور یذم یپا شکار ے وجہ س یخود ساختہ نظاموں، قوانين اور روايات کے جو آج انسانوں کے نجات دالنا ہے انسانيت کو ظلم س م ک ظل

ا ے محض اس لئے تو اسے بدتر گردانا جاتا ہ یبهے ميں جانور سے کو ہندو معاشر اگر ايک شودر ے۔ہ ا ج برداشت نہيں کيدرون ے تحت ہندوستان ميں جو کچه ہوتا ہے اصول کے ک ”یباہمے بقائ“سکتا کہ ہ ہ یيہ اس کا ان م ے۔معامل يں ظل ا م آج دني

ہ ا ے کا يہ حال ہ ام امريک کہ امريکہ پر قابض کارپوريٹ کمپنيوں کا ٹول ور ے اور خون س ے پيس ے ک یيک ع يں یپ ا م دنيانون ے طور پر نہيں ہورہا بلکہ اس یيہ ظلم انفراد ے۔جنگيں لڑتا ہ ا ہ ے حيثيت د یق ا گي ا دي ا حصہ بن وں ے کر نظام ک اور ي

ے وسر د یکس یعالوہ انسان جب به ے احکامات کے ہوئے بتائے ک هللاکہ اے حقيقت يہ ہ ے۔ہ شکارپورا معاشرہ اس ظلم کا يں اس حقيقت کو واضح یہ ے پہلے ن یتعال هللاہيں۔ اے تو عوام المحالہ ظلم کا شکار رہتے حکومت کرتا ہے نظام س رآن م قر صلہ يفے ع يذرے نازل کردہ احکامات ک ے ک یاورجو اهللا تعال“ :ارشاد فرمايا ہے،کر ديا ہ ک و ا ے ن الم یلوگ ہ ے س يت ظ

يں ی۔ خالفت محض مسلمانوں کو ہ”ںيہ ور نہ ہ نظاموں ک یبلکہ پ انيت کو کفري م س ے انس ۔ چنانچہ یگ ے نجات دالئ ے ظلہ بزورشمشير ے دور رکهنے برکات و ثمرات س ینفاذ ک ظامبطور نے مظلوم انسانيت کو اسالم ک ميں حائل رکاوٹوں کا خاتم

کيا جائيگا ۔

ن یکم دفاعے کم س صرف رار رکه و برق م ے اسالم س (minimum deterrence) یپاليس یک ے صالحيت ک کهل :یگے اختيار نہيں کرے خالفت اسے کهال متصادم ہ

تان ک وج یپاکس ت عمل یف اع ک یحکم ريے دف ر مبنے نظ ہ ک یاور اسے ہ یپ رکم س ینظري اد پ م ے بني کے جس سے صالحيتوں کو اس حد تک گهٹايا جائ یدفاع یاپن یيعنے ہ یجات یبات ک یک (minimum deterrence)ڈيٹرنس

ہ نقطہ ے بارے ک(nation states) رياستوں ینظريہ درحقيقت قوم یممکن ہو۔ يہ دفاع یدفاع ہ یقط ملکف ميں سرمايہ دارانررہ سرحدوں ک ے جس کے پيداوار ہ ینظر ک د رہت ے مطابق ہر قوم مق ن ے ہ یاندرمقي وں کو اپ د عالق در شامل ے اورمزي ان

رن يں کرت یک ے ک ائ ے اور اس یکوشش نہ ر امن بق اہم ے پ ا ہ (peaceful co-existence) یب ا جات ام دي ا ن مغرب ان ے۔کم آہنگ ے مختلف رياستوں ک یتاکہ دنيا کے کرتا ہے تصورات کا پر چار بظاہر اس لي اد انصاف اور ہ ام نہ ابين ن دا ک یم یپي

پوزيشن کو یپناے حيثيت س یطاقتوں ک یاور بڑے دنيا کو دهوکہ دينے ذريعے ليکن دراصل مغرب اس نظريہ ک ے،جاسکا ہ ے ليے کے برقرار رکهن الم ے استعمال کر رہ ہ ع ہ ي الم اقتيںط یتاک ه سکيں۔ یع رار رک رول برق ہ اور کنٹ ر غلب امور پ

ائ یفوج یکہ تمام دنيا پر اپنے ہ یحصول کا واحد قابل عمل طريقہ يہے ک یبرتر یعالم ا ج ائم کي ر و رسوخ ق ے طاقت کا اثوج یک minimum deterrence یبه یکبهے ليے طاقتيںاپن یلہذا يہ بڑ رتيں ۔ بلکہ وہ ف يں ک ات نہ د ے ک توںصالحي یب بلن

يں ،جبکہ يہ یہر ممکن حد تک کوشاں رہتے ليے حصول کے ترين معيار ک ا ک یہ اقتيں دني اق ے ط ر زور یب ام ممالک پ تمريں۔ تا (minimum deterrence) صالحيت یکم دفاعے ہيں کہ وہ کم س یديت ہ ان ک پراکتفا ک اق ے ک ام ممالک یعالوہ ب تم

ے شعبوںک یفوجے اپنے طاقتوں ن یکو چيلنج نہ کر سکيں۔ لہذا اگرچہ بڑ یبرتر یطاقتوں ک یبدستور کمزور رہيں اور بڑه دي ” وزارت دفاع “يا ” شعبہ دفاع“ نام ہ بدستور ے رک يں جبکہ درحقيقت ي يں یہ ” وزارت جنگ “اور ” جنگ شعبہ “ہ ہ

۔ہيںے رہتے کوشش کرتے ليے اضافہ ک ںيصالحيتوں م یمطابق فوجے نظريہ ک یفوججوکہجارحانہ

Page 24: Manifesto Hizb ut-Tahrir

اج نبوت کبه یخالفت عل يں کر یپاليس یک (minimum deterrence) یبه یمنہ ار نہ سبحانہ و هللا۔ ایگ ے اختيم اهللا ے کهو، تا کہ اس ستياررے ليے مقدور بهر قوت اور گهوڑوں کو ان ک یاورتم اپن ”:قرآن ميں ارشاد فرماياے ن یتعال تنے ک رو اور اس ک ے اور اپ وف زدہ ک و خ منوں ک و به ے دش وا ان ک انت یس يں ج م نہ يں ت ر اے جنہ ا هللامگ جانتن (minimum deterrence) صالحيت یک یکم پسپائے ۔ يہ آيت کم س)60:االنفال(”ہی ہ ک ے ک ے رکه د کرت ینظري یتردي ۔ے ہ :یگے پر دستخط نہيں کرے معاہد یبه یکسے ا اس نوعيت کي یٹ ی،اين پ یٹ یب یٹ یخالفت س

طاقت کو یديگررياستوں ک ے طاقتوں ن یديگر معاہدات استعمارے نوعيت ک یاور اس یٹ ی،اين پ یٹ یب یٹ یس رن ے طاقت ميں زيادہ س یفوج یہيں۔ جبکہ خالفت اپنے تيار کئے ليے کے محدود رکهن ادہ اضافہ ک ار یپاليس یک ے زي اختي

دوںکو کبه ے لہذاخالفت ايس ے۔سکپورا کيا جا ے سے فرض کو احسن طريقے تاکہ جہاد ک یگے رک يں یبه یمعاہ ليم نہ تس خواہ يہ قبوليت مشروط ہو يا غير مشروط ۔ یگے کر

وج تهساے ممالک ک یاستعمار د یف اقتوں ک یبيرون ے معاہ رت ے ط ورا ک و پ ادات ک ام ے ہيں،خالفت ايس ے مف تم :یگے سوخ کر دمعاہدوں کو من

وج ے ممالک ک یامريکہ اور ديگراستعمارے پاکستان ن اته ف دات کر رکه یاور سياس یس يں ، جس ک ے معاہ ے ہ

و رہ ے اسالم ک یجنس اور پوليس امريکہ ک یافواج، انٹيل یميں آج مسلم ممالک کے نتيج تعمال ہ يں اس ے۔ہ یخالف جنگ مار ممالک ے مسلمانوں ک رساته مل کے فار کتمام معاہدات مثال کے ايسے رو س یاسالم ک يں کف ا اور اس م خالف جنگ کرنز ايس یقسم ک یبه یکو کس يں۔ ني احرام ہ ا، قطع راہم کرن دد ف دات به ے م ام معاہ يں جن ک یتم ائز نہ ار کو ے وجہ س یج کف

ع مل ے حاصل ہواورانہيں خالفت ک یمسلمانوں پر اتهارٹ ا موق داخلت ک ا خالفت ک ے امور ميں م رو رسوخ ےي يں اث در انہ انے ن یاور اهللا تعال“ :ے ہ یتعال یارشاد بار ے۔مرہون منت بن کر رہ جائ یکفار ک یسيکورٹ یيا مسلمانوں کے حاصل ہو جائ

يں شموليت )141:النسائ(”ايد ںينہ)غلبہ اي ارياخت(راستہ یپر ہر گز کوئ نيکافروں کو مومن دات م ۔ پس خالفت ان تمام معاہ ۔ یگے نکار کرمکمل اے س

داروں ک ے شعبہ خارجہ ک ے رياست ک یاہلکاروں کواسالم یسفارت ے ميں ديگر ممالک ک خالفت عالوہ ے عہدي :یاجازت نہ ہوگ یساته مالقات کے ک یکس

ر استعمار یاور اقتصاد یسياس ے کہ پاکستان ک ے يہ بات پاکستان کا ہر مسلمان محسوس کر تا ہ ممالک یامور پ

سربراہ، ے سفير اورعہديدار پاکستان آ کر اليکشن کمشن ک ی۔ امريکے اور برطانيہ کاگہرا اثر و رسوخ ہ خصوصا امريکہارٹيوں ک یمکہ اسال یليڈروں حتے چيف ، اپوزيشن پارٹيوں ک یآرم ادتوں س یپ رت ے قي اتيں ک ن ے مالق يں اپ يں اور ان م ے ہ

حکمرانوں اورسياست دانوں کو اس ے جو پاکستان کے ہ ینظام ہہيں۔ اور يہ پاکستان کا ے ايجنٹ تالش کرتے لئے مفادات ک ے۔اجازت ديتا ہ یکهل یبات ک

ارج يں خ ور ک یخالفت م ال کرنارياست ک یام ه به ال ديک ہ دار یعم بہ ے ہ یذم ا محاس وں ک جبکہ امت حکمران

ہ وہ مختلف یاجازت نہيں ہوگ یکسفارتکاروں کو اس بات یلہذابيرون ے۔ہ یخارجہ سياست ميں اپنا کردار ادا کرتے کرک کا ادارہ ديگر ممالک ک کريںمالقاتيں ے سربراہوں سے پارٹيوں ک یسياستدانوں اور سياس ے ۔ صرف خالفت کاخارجہ امور ک

ہ ديگر رياستوں کو خالفت ک ے رابطہ کرے عہديداروں س یسفارتکاروں اور سفارت رن ے گا۔ تاک دا ک در خلفشار پي اور ے ان ے۔باز رکها جاسکے سے ايجنٹ بنانے اپن حلقوں ميں یسياس

و دعوت یامريکہ ،برطانيہ اور ديگر استعمارے ليے کے مسائل کو حل کرنے مسلمانوں ک خالفت ہ ت و ن ممالک ک

:یگے مدد طلب کرے ان س یاور نہ ہ یگے د

تان سميت اسالم ا ک یآج پاکس مير جيسے دني ران فلسطين اور کش ئلوں کے ايجنٹ حکم ي ےحل کے مس یانہے للمانوں ک ے ہيں جو مسلمانوں کے طرف رجوع کرت یممالک ک یاستعمار يں اور مس ن ے خالف بر سر پيکار ہ ے امور کو اپ

تعمار یتر انہ زيادہے کہ مسائل ميں سے بيتاب ہيں۔ حد تو يہ ہے ليے کے کنٹرول ميں لين يں ۔ ے ممالک ک یاس ردہ ہ دا ک پي

Page 25: Manifesto Hizb ut-Tahrir

نہيں ے دعوت اس وجہ س یکے مسائل کو حل کرنے طاقتوں کو مسلمانوں ک یاران استعمے طرف س یمسلمان حکمرانوں کاہت ے بے ليے کے ان مسئلوں کو حل کرنے وجہ س یخون کے ہوئے بہتے کہ يہ حکمران مسلمانوں کے ہ ے قرار ہيں اور چ

ل ے اپنے بلکہ يہ حکمران تو وہ ہيں جن ک ے،ہيں کہ جلد از جلد ان مسئلوں کو نبٹايا جائ ے رنگ ے خون س ے مانوں ک ہاته مسوئ تعمارے ہ و ان اس ہ ت يں اور ي لمانوں کے ممالک ک یہ اته مس ر کے س يں براب ہ ے خالف جنگ م يں۔ دراصل ي شريک ہ

ن ے ہيں تاکہ امت مسلمہ کو يہ باور کرايا جا سکے ايساکرت یپر ہے اشارے ک ںؤآقاے حکمران اپن ائل کو ے کہ وہ خود اپ مسمعامالت کو چالنا اور تنازعات کا تصفيہ یسياس یکہ بين االقوامے ثر ديا جا سکاور يہ تا ،یطاقت نہيں رکهت یکے حل کرن

رو ے طاقتوں ک ی، نيز مسلم عالقوں ميں ان استعمارےاختيار ہ یطاقتوں کا ہ یکرنا ان استعمار ا رسوخ اث ا ج يں اضافہ کي م ے۔جامہ پہنايا جا سک یمنصوبوں کو عملے طاقتوں ک یمتعلق استعمارے اور ان مسائل سے سک

و دعوت یامريکہ ،برطانيہ اور ديگر استعمارے ليے کے مسائل کو حل کرنے خالفت مسلمانوں ک ہ ت ممالک کو ن

ینہيں ديکها ان لوگوں کو جو دعو ے کيا آپ ان“ :ارشاد فرماياے ن ی۔ اهللا تعالیگے مدد طلب کرے ان س یاور نہ ہ یگے ديں ک ے کرت ان الئ ہہ ر جو آپ اک ہ ے ايم اہت ے پہل ے طرف اور آپ ا س یيں، اس پ وا، وہ چ ازل ہ ن ے ن ہ اپ يں ک ے فيصل ے ہ

ا ہ ے جائيں حاالنکہ ان کو حکم ہو چکا ہے پاس لے ک) هللاغير ا(طاغوت ہ وہ ے کہ طاغوت کا انکار کر ديں۔ شيطان چاہت کی ا ڈال اکر دورج و بہک ادارے ۔ اور رسول اهللا ا ن)61:النسائ(”ان ک ا ش و یبه یروشنے آگ س یشرکوں کم“ :فرماي مت ل

)یالنسائ(”۔ ا ے طاقتوں ک یبينک استعمار یفنڈ، عالم یماليات یاقوام متحدہ،عالم يں ، خالفت ان ميں شموليت اختي ار ہ ہ ک آل

:یگے رنہيں کر

(IMF) فنڈ یماليات یبينک اور عالم یمثالعالمے ادار یذيلے کہ اقوام متحدہ اور اس کے يہ امر اظہر من الشمس ہ وام متحدہ ک ے آلہ کار ہيں ۔ مغرب جب چاہتا ہ ے طاقتوں ک یاستعمار یعالم يں مشرق ینگران یاق لم ملک یم تيمور کو مسائ یاپن یجس پر اس ک مسائلے ليکن کشمير اور فلسطين جيسے الگ کر ديتا ہے س يں کهٹ ں موجود ہ رار دادي ڑ یق يں پ ے مرت ممالک یخود امريکہ اور مغرب ے۔ہے رہت ہ ک ر حمل دہ ک ے افغانستان اور عراق سميت ديگر ممالک پ وام متح ے وقت اق

ا۔ پرواہ یچارٹر کے ہيں، يہاں تک کہ اسرائيل جيسا حقير ملک اقوام متحدہ کے نوک پر رکهت یکے چارٹر کو جوت يں کرت نہڑه کر ہ ے سے صحيف یآسمانے لئے کا کاغذ مسلم حکمرانوں ک یرد یليکن افسوس يہ ڈ بينک اور اور ے۔ب اں تک ورل جہ

ن یمعاش ے دنيا پر مغرب ک ے تو يہ ادارے اداروں کا تعلق ہ یمالياتے ايم ايف جيس یآئ رار رکه ام سر ے تسلط کو برق ا ک کار اور ے ميں مغرب کو مسلمانوںکے نتيجے اداروں ميں شموليت ک یتعمارہيں۔ چنانچہ ان اسے رہے انجام د يں اختي امور م

نيکو مومن کافروںے ن یاور اهللا تعال“ :ےہ یتعال یارشاد بار ے۔حرام ہے رو س یجو کہ شريعت کے تا ہان پرغلبہ فراہم ہور ہ ے بنياد ايس ی۔ نيز ان تمام اداروں ک) 141:النسائ(”ايد ںينہ)غلبہ اي ارياخت(راستہ یپر ہر گز کوئ وانين پ ے چارٹر اور قشرکت ںيم موںيتمام تنظ یمندرجہ باال اوران جيسے يلے ۔ لہذا خالفت کبراہ راست متصادم ہيںے احکامات سے جو اسالم ک

رن ے کو ب ے اصل چہرے اور ان اداروں کے کو ختم کرن یباالدست یخالفت ان اداروں ک ہبلک ے۔حرام ہ اب ک ي ے ک ے نق ے ل ے۔جا سک ینجات دالئے شر سے تاکہ دنيا کو ان اداروں ک یگے مہم چالئے شدت س یپور

:ہيںے خارجہ مفادات کا تعين کرتے رياست ک یاحکامات ہ ےاسالم ک

اد اسالم یک یخارجہ پاليس یخالفت ک وت یبني يں اور اسالم ک ے احکامات ہ ا ہ ے ہ ورا کرن ت یاحکامات کو پ امر مبن یپاليس یايس یبه یاور کوئے مسلمہ کا مفاد ہ زنہيں کہال سکت یجو اسالم پ اد ہرگ ا مف لمانوں ک و وہ مس ہ ہ چنانچہ ۔یني ے ک ے لڑن فخالے نام پر مسلمانوں کے مفاد ک یخالفت ميں قوم ار کو اڈ ے ل رن ے کف راہم ک يں الجسٹک سپورٹ ے ف ، انہ

۔یگنجائش موجود نہيں ہو ت یکوئ یکے سہوليات مہيا کرن یجنس ک یاور انٹيل

:ےضرورت ہ یخارجہ سياست ک یدنيا کو آج اسالم پر مبن تمام

ر مبن سرمايہے آج مغرب ک ہ نظام پ ا باعث ہ یداران اد اور شر ک م، فس يں ظل ا م یاستعمار ے۔خارجہ سياست دنياہ ے آگ بهڑکات یجنگوں کے ليے کے وسائل کو چوسنے ممالک دنيا ک رت ے س یہيں اور انسانيت کو تب يں اور ے دوچار ک ہ

ے کہ جس کا مقصد دنيا ک یگے شناس کرائروے خارجہ سياست س یہيں۔ خالفت دنيا کو اسالم کے اقوام کو غالم بنات یدنيا ک

Page 26: Manifesto Hizb ut-Tahrir

ور ک ے نکال کر اسالم ک ے تاريکيوں س یوسائل پر قبضہ جمانا نہيں بلکہ انسانيت کو کفر ک ا ہ ین بحانہ هللا۔ اے طرف الن س ۔)107: االنبياء(”رحمت بنا کر بهيجاے ليے آپ ا کو تمام جہانوں کے ناور ہم “ :ارشادفرماياے ن یوتعال

Page 27: Manifesto Hizb ut-Tahrir

یپاليس داخلہ کا قيام یميں يگانگت اور يکجہتے معاشر یاسالم

:سلوک کياجائيگا یساته بالتفريق مساوے ميں شہريوں ک خالفت

ال هللا بحانہ وتع ادفرماياے ن یس م ن“ :ارش انوں کے اور ہ ام جہ و تم يے آپ ا ک ر بهيجاے ل ا ک اء(”رحمت بن : االنبيق ک تف یرنگ، نسل، مسلک و مذہب اور جنس ک ے ۔ اسالم ن)107 ا ہ ے ري انيت کو مخاطب کي ام انس ر تم يں ے۔بغي خالفت موگ اسالم کے والے بسن ام ل ر سکيں گے نظاموں سے تم د حاصل ک رات و فوائ دہ ثم ال یاور ان کے حاصل ش جان و م

۔یجائيگ یحفاظت بال تفريق ک یاورعزت و آبرو ک

م آہن ے تلے سائے ميںاسالم ک یماض دگ ے اور سکون س یگ مسلمان اور غير مسلم صديوں تک ہ رت یزن ے بسر کا ہ یہيں۔ خالفت ميں ہر شہرے رہ ن ے خواہ وہ مسلمان ہو يا غير مسلم اس بات کا حق رکهت ہ وہ اپ یکس ے اوپراسالم ک ے کن ے طرف س یحکمران ک ياے کا اظہار کر سکتا ہے ميں رائے بارے غلط نفاذ کے حکم ک یبه ون ے اپ ر ہ یکس ے وال ے اوپے ن ◌ ديکها کہ جب عمر بن الخطاب یوہ نظارہ بهے اور تاريخ ن ے۔احتجاج بلند کر سکتا ہے پر صدائ یظلم يا ناانصاف یبه

ا کيونکہ اس وقت خالفت سلطن ے عيسائيوں کو ان کا ادا کيا ہوا جزيہ واپس کرنے والے خالفت ميں بسن روم تکا اعالن کيرقم واپس نہ یکہ وہ جزيہ ک کہاے س◌ آپ ے سائيوں نعيے پر شام ک ،اسیته یحفاظت نہيں کر سکت یان کے سے حملے ک

تح ک یخالف مسلمانوں کے کہا کہ وہ روميوں ک یيہ بهے پاس رکهيں نيز انہوں نے کريں بلکہ اپن ئ ے ف ريں گ ے ل ا ک ے۔دعو ے ميں جب اندلس ک یعيسو یپندرهويں صد ل و غارت اور نسل کش ںيہودي ديد قت يں ش ورپ م ہ یکو ي و ي ا ت امنا ته ا س ک

یاور اپن ے رسومات اداکرن یعبادت گاہوں ميں مذہب یاپن ے،حدود ميں رہائش اختيار کرن یانہيں اپنے جس ن یته یالفت ہخ یاشياءک یدهات اور یمقامات پر شيشہ ساز یميدان ميں کئے ۔ صنعت و حرفت کیاجازت د یکے تعليمات حاصل کرن یمذہباہ ے زبانوں س یغير ملک یيہود یميدان ميں بهے تجارت کطرح یميں يہوديوں کا اہم کردار تها۔ اس یتيار ن یآگ ے ک ے رکه

ے۔تهے کرت یبہتر نمائندگ یميں خالفت کے مقابلے تاجروں ک یباعث اطالو

يش یحفاظت ک یاور ان ک یمابين ہم آہنگ ے الغرض خالفت سينکڑوں سال تک مختلف اقوام ک ال پ ايک روشن مث ۔یرہ یکرت

اق یخالفت کس ،یاجازت ہو گ یمختلف مسالک اور مکاتب فکر ک ینميںاسالم پر مب خالفت سب یايک مسلک کو ب

:یگے کوشش نہيں کر یکے پر مسلط کرن

ثال حنف افع ،یمختلف مکاتب فکر اور مسالک م ر ،یحنبل ،یش الک یجعف ابين اختالف رائ ے مسالک ک یاور م ے ما ہ ینصوص ک یساته شرع ےجب ايک مجتہد اخالص نيت ک ے۔اجتہاد کا نتيجہ ہ اد کرت ر اجتہ د ے اور دوسر ے بنياد پ مجتہ

ا یجب ايک قاض”: فرماياے انهللانہيں ۔ رسول ا مسئلہ یکوئے تو ايسا اختالف رائے پر پہنچتا ہے مختلف رائے س اد کرت اجتہط ے وہ اجتہاد کرتا ہ اگردو اجر ہيں اور ے لئے اس کے تک پہنچتا ہے اور درست نتيجے ہ يج اور غل ا ہ ے نت ے تک پہنچت

)یبخار(” ے۔ايک اجر ہے لئے تو اس ک

ر ے رائ یايک اجتہاد یمسائل ميںکسے عبادات مثال نماز اور روزہ وغيرہ ک یاگرچہ خليفہ انفراد کوتمام رياست پت اہم رياس ا۔ ت يں کرت و نہ ا ہ یالگ ہ حق حاصل ہوت و ي ہ ک يں خليف امالت م يں س ے مع ادات م ہ وہ مختلف اجتہ اد اسے ک اجتہ

ائ مضبوط نزديک ے دليل اس ک یجس کے کوبطور قانون نافذ کر و۔ خلف رين ہ امل ے راشدين ن ے ت يں عمل ے اس مع ال یم مثميں ے رائ کی ◌ اور عمر ◌ ميں ابوبکرے معاملے خالف قتال کے تقسيم اور منکرين زکوة ک ی۔ چنانچہ مال غنيمت کیقائم ک

ی دورے اپنے ن ◌ اختالف تها تاہم ابو بکر اد خالفت ميں اپن ااور عمر یکو ہ ے رائ یاجتہ ذ کي وبکر جو ◌ ناف دور ے ک ◌ ابامل یپرہ ے رائ کی ◌ ابوبکر ے ،نے معاون تهے خالفت ميں ان ک ا۔ چنانچہ اس مع ہ ہ یميںفقہ ے عمل کي دہ ي امر (( :ےقاع

۔”امام کا حکم اختالفات کو ختم کرتا ہی“)) مام يرفع الخالفاال

:یکيونکر مختلف ہو گے وجودہ نظام سميں پوليس م خالفت

Page 28: Manifesto Hizb ut-Tahrir

ي ے کے کو برقرار رکهن یامن و سالمت یپوليس کا محکمہ اندرون ائ ے ل م ہ یانتہ اہم پاکستان ک ے اہ وليس اور ی۔ ت پ

نظام یاصل وجہ پوليس نہيں بلکہ انگريزوں کا چهوڑا ہوا استعمار یليکن اس ک ے۔ايک عذاب ہے ليے تهانہ کلچر لوگوں کے لوگوں کوکچلنے والے کہ پوليس کوبرصغير ميں بسن یکے س دازتربيت اس ان یکے محکمے پوليس کے زوں نانگري ے۔ہ

ن ے طور پر استعمال کيا جائے ايک آلہ کار کے ليے کے اورانہيں دبان يں بس ہ برصغير م ے وال ے کيونکہ انگريز جانتا تها کچونکہ لوگ ے۔ہ یموجودہ نظام کے ورت حال پاکستان کص یيہ ے۔تسليم نہيں کرتے کو دل س یحکمران یلوگ انگريزوں ک

جذبات و احساسات اور ے نيز يہ نظام لوگوں ک ے پاليسيوں کو نافذ کر رہا ہ یہيں اور يہ نظام کهلم کهال کفار کے اسالم چاہتن ے نہيں کرتا اورپاکستان ک ینمائندگ یسوچ ک ر س ے عوام مسلسل اس مسلط کردہ کفريہ نظام کو اپ کوشش یک ے انہٹ ے اوپہ نظام عوام کو آ ہن ے کر رہ اتهوں س یہيں لہذا ي اہ ے ہ ي ے اور اس ک ے دبات ا ہ ے ل تعمال کرت وليس کو اس ں ے۔پ عالوہ ازي

ن ے چونکہ پاکستان ک ا ہ یذات ے حکمران خود کرپٹ ہيں اور ان کا مطمع نظر اپ ورا کرن ادات کو پ ہ ے مف ذا کرپٹ محکم لہچنانچہ اس ے۔انکار نہ کرے سے پورا کرن کوظالمانہ اقدامات ے جو ان ک ہے،ضرورت یحکمرانوں کے پوليس پاکستان ک

رن یبنياد یجو اس کے ہے تنخواہ چند ہزار روپ یک یسپاہے نظام ميں ايک پوليس ک ي ے ک ے ضروريات کو پورا ک یبه ے ل ے۔طرف مائل ہونا نہايت آسان ہ یاس کا کرپشن کے وجہ س ینہيں، جس ک یکاف

ے تربيت ک یگا ، جہاں انہيں اسالم ے کر آئے نجات اور اطمينان کا پيغام ل یبهے ليے ا قيام خود پوليس کخالفت ک ريں گ یجائيں گ یتنخواہيں د یاچهے مناسبت س یکام کے عالوہ ان ک لمہ ے ۔ اور وہ اس چيز کو محسوس ک ت مس ہ وہ ام ک

ے۔مل رہا ہ یمحنت کا صلہ به یہيں اور ان کو ان کے خدمت کر رہ یاسالم کے جان ، مال اور عزت کاتحفظ کر ک یک

ا ہ یحوصلہ افزائ یکا موجودہ نظام بذات خودجرائم ک پاکستان وئ یبڑهت یجرائم ک ی، صرف خالفت ہ ے کرت یہ :یگے شرح کو کنٹرول کر

ل موجود نہيں خواہ ح یپاس کوئے کہ جس کا سرمايہ دارانہ نظام کے بلند شرح ايک ايسا مسئلہ ہ یانتہائ یجرائم ک

اد ايس یيہ مغرب کا معاشرہ ہويا پهرپاکستان ۔ کيونکہ سرمايہ دارانہ نظام ک ر ہ ے بني یکو جرائم ک ے جو معاشر ے افکار پ یمعاشرہ ، شخص یعار ے س یاور تقو یوقعتے ب یاور نتيجتا دين ک یئجداے امور س یدنياو یہيں۔ دين کے طرف دهکيلت

ر مو ے زيادہ دنيا حاصل کرن ےکا تصور، زيادہ س یآزاد دالت کا جنون، غي ہ نظام یثر ع ہ سرمايہ داران ہ ک سزائيں غرض يتصورات ے ايس شرہ ۔ اگر معا ے کر یحوصلہ افزائ یاور اس کے جو مجرمانہ ذہنيت کوجنم دے ميں وہ سب کچه موجود ہ

یبه یموجودگ یبورڈزکے ک”ے ہ یديکه رہ آنکه آپ کو یکے کيمر“آالت اور یاور تحقيقات یپر استوار ہو توبہترين سائنسرن یاور پوليس ک یفرسودگ ینظام ک ی۔ جبکہ عدالتیشرح کو قابو ميں نہيں رکه سکت یجرائم ک اقص تربيت جرم ک ے ک ے ن

يں ے پاکستان ک یبه ی۔ چنانچہ موجودہ نظام کبهے ہ یديت بناسازگار یماحول کو اور بهے لي راہم نہ عوام کو امن و تحفظ ف کتا۔کر س

اکيزہ معاشرہ ے نتيجے جس ک یگے کو محفوظ رکهے معاشرے خالفت مندرجہ باال کفريہ تصورات س يں ايک پ م

ے ميں ہوا۔ خالفت ک ی۔ جيسا کہ ماضیگے روک تها م کر سک یاس ک یقبل ہے سے گااورخالفت جرم کو رونما ہونے جنم ليں موجود ہ بعجائے ک یمشرق وسط یريکارڈ آج به یچه سو سالوںکا عدالت یآخر ا ہ ے گهروں م ہ ظاہر کرت ہ ے جو ي ک

جرم ے ک یدوران صرف دو سو لوگوں کا ہاته چورے ۔ چنانچہ ان چه سو سالوں کیکم ته یشرح انتہائ یخالفت ميں جرائم کول ے کے کہ پاکستان ميں ايک ہفتے ميں کاٹا گيا، جبکہ آج حالت يہ ہ ا ايک معم ات ہ یدوران دو سو چورياں ہون ہعالو ے۔ب

ر فرض ہ یبنانا، جو اسالم یکو يقين یفراہم یضروريات ک یازيں لوگوں کو بنياد ے خالفت ک ے وجہ س ی، ک ے رياست پ ے۔کو ترجيح ديں گے گزارن یباوقار زندگ یشہر

:یگے اکٹها کرے عالقوں کو ايک پرچم تل یتمام اسالم خالفت

ہ ک یرياست ايک ہ یکہ ان سب ک ے ہمسلمانوں پر فرض کياے ن یاهللا سبحانہ و تعال يں وہ ايک خليف و جس م یہہ کو بيعت ے مسلمانوں کو حکم ديا ہے ا ن هللابسر کريں۔ رسول ا یزندگے تل یحکمران کہ وہ ايک وقت ميں صرف ايک خليف

وئ ے ته ے اءکرتيانب استيس یک لياسرائ یبن“ :ديں۔ ارشاد فرمايا و دوسرا نب ینب ی۔ جب ک ا ت ات پات ے جگہ ل یاس ک یوفے تي حکم د اي ک ںيآپ ہم: پوچهاے ن ◌ صحابہ ے۔خلفاءہوں گے کثرت س ی،بلکہ بڑے ہ ںينہ ینب یبعد کوئے ريم تا،جبکہيل

Page 29: Manifesto Hizb ut-Tahrir

وراکرو اور انہ عتيب یکے سربعد دوے ک کيتم ا:ايفرماے ؟ آپ ان ںيہ رو۔ ک ںيکو پ ا حق اداک ال ونکہ يان ک ے ان س یاهللا تع ۔)مسلم(”ید ںيانہے جو اس ن’ گاے پوچه ںيمے بارے ک ايرعا یان ک

لم ممالک یقائم ہوگے ايک مضبوط مسلم ملک ميں يا چندممالک ميں اکٹه یخالفت کس یجوں ہ ام مس تو وہ فورا تم

ے۔،تاکہ مسلم امت وحدت اختيار کرسک یگے جامع پروگرام پر عملدرآمد شروع کر دے کے اندر ضم کرنے کو اپن

ام ہ ا نظ دت ک ت وح و به جس ے۔خالف راکش ک يں م رب م يں مغ وگ یوہ یم ت حاصل ہ يں یحيثي رق م و مش جائل ک ے ايک واحد امت ايک رياست ک ے۔انڈونيشياکو حاصل ہ ور وس وگ یتحت بهرپ ائ ے ۔ اس ک یحامل ہ ع، ے ک یتوان ذرائ

ا ے س لحاظ ے ک ے اور يہ رقبے بڑه کر ہوں گے موجودہ سپر پاور س یبه یکس یاور افواج دنيا ک یقوت، اراض یافراد دني ۔ یخوشحا ل ترين رياست ہوگے لحاظ سے عظيم ترين اور وسائل ک یک

:ینقاب کريگے حقيقت کو ب یک یس یاو آئ خالفت

رن یديگر استعمار ورا ک اته او آئ ے ک ے مقاصد کو پ اته س لمانوںکو حقيق یس یس م مقصد مس ا ايک اہ ام ک ا قي یکام ک ے شديد خواہش انہيں دوبارہ خالفت ک یميں موجود وحدت کروکنا تها۔ استعمار جانتا تها کہ امت ے وحدت س طرف یقي

ا ے متبادل ک ے ذريعے ايجنٹ حکمرانوں کے مسلمانوں کو ان کے جانب س ی۔ چنانچہ کفار کیمائل کر ديگ طور پرايک ايسہ د یهسوا کچه بے امت کو قراردادوں اور مذمتوں کے پليٹ فارم مہيا کيا گيا جو کروڑوں ڈالر ضائع کر ک ر ے ن سکا۔ اس پ

ا عراق ۔ نستان يلغار کو ربڑ سٹيمپ کيا خواہ وہ افغا یمسلم ممالک پر امريکہ کے جس نے ادارہ ہ یمستزاد يہ کہ يہ وہ و ي ہانون یعراق ميں امريکہ کے کہ جس نے ہ یہ یس یاوريہ او آئ حيثيت یقائم کردہ ايجنٹ گورننگ کونسل اور حکومت کو ق

را ادارہ ہ یس یکہ او آئے ہ یديں منظور کيں۔ امت جان چکقرارداے لئے کے دين ا بہ ے جس س ے ايک لوال لنگڑا اور گونگتعمار ے ۔ خالفت اس جيس یجاسکت یتوقع نہيں رکه یکوئے لئے حصول کے مفادات کے مسلمانوں ک ر گز ے ادار یاس ا ہ کوئ ے نقاب کرتے اصل مقاصد کو بے بلکہ اس ک یگے حصہ نہيں بن ا خاتم ے ہ لم ے اور پچاس س یگ ے ہ کر اس ک د مس زائ

۔یگے ميں پهينک د نداے کوڑے اس آلہ کار کو تاريخ کے ، اور استعمار ک یگے وحدت بخشے تلے ممالک کو ايک جهنڈ

:یگے آزادکرائے تسلط سے عالقوں کو کفار ک یمقبوضہ اسالم خالفت

ا ) خليفہ(امام ے مسلمانوں کے ا ن هللارسول ا ے، کو ڈهال قرار دي ا ا ہ اد فرماي ة ا(( :رش ام جن ل ينمااالم ہ قات من ورائاہ ے ع يذرے ک یاور اسے رہ کر لڑا جاتاہے چهيپے جس کے ڈهال ہ یہ فہيشک خلے ب“)) بہ یتقيو و ت ظ حاصل ہ ”ےتحفہ ے ہ یوضاحت کرت ی۔ يہ حديث اس امر ک)مسلم( ہ خليف ا اس ک ے ک یموجودگ یک ک يں۔ گو ي د ہ ا فوائ ر موجودگ یکي یغي

ه س یخالفت امت ک ے۔ہ ینقصان کا باعث بنتے لئے عدم تحفظ اور مسلمانوں ک ےاسالم ک اليس الک زاروں ے چ وج، ہ د ف زائفلسطين، شمير،اور بذريعہ جہاد ک یکمان ميں يکجا کريگ یتعداد ميں لڑاکا جہازوں اور التعداد ٹينکوں کو ايک رياست ک یک

ائيگ ینکال کر اسالمے تسلط سے ر کعراق ، افغانستان سميت تمام مقبوضہ عالقوں کو کفا ز خالفت یخالفت کا حصہ بن ۔ ني یسخت ے کوشش س یبه یکس یکے پهيالن یپاکستان ميں انتشار اور بدامنے جانب س یايجنٹوں ک یطاقتوں يا اندرون یبيرون ۔یگے نبٹے س

عہد ميں خالفت ے ک ◌ ۔ سيدنا عمر بن الخطاب یرہ یحفاظت کرت یميںخالفت صديوں تک مسلم عالقوں ک یماض دار یحکومت ک کو اسالمیے عالقے شام و فلسطين کے ن ر مسلموں کو يکساں یعمل لمانوں اور غي ا اور مس يں شامل کي م

وب نڈرکماے تلے جهنڈے طرح خالفت ک یتحفظ اور امن وامان مہيا کيا۔ اس شکست یصليبيوں کو آخر ے ن یصالح الدين اير موجودگ یک دو چار کيا۔ يہاں تک کہ خليفہ ے س يں به یغي وں ن ے خالفت ک یم اع کر ک یاسالم ے والي ا دف وں ک ے عالق

يں به یآخرے کہ اپن یدخل کيا۔ حتے بے سرزمين س یاور انہيںاسالم یتاتاريوں کو شکست د خالفت یکمزور ترين دور ملم دگ یانوںکمس رن ینمائن يں آج کے ک ر تهے س یس یاو آئ یدور کے م يں بہت يں ڈ 1901۔ یکہ رڈزل نءم ر ہ ايک ے اکٹکہ وہ يہوديوں کو فلسطين ميں بستياں یپيش کش ک یرقم ک یعوض بهارے اور خالفت کو اس ک یقيادت ک یوفد ک یصيہونان یدوچار تهے س کالتمش یيہ وہ وقت تها جب خالفت شديد مال ے۔دے اجازت د یکے بنان د الث د الحمي ہ عب ے ن یليکن خليف

يں یبهے سے ايک چپے زمين ک یميں فلسطين ک“ : کار کر ديا اوراعالن کياانے سے مالقات کرنے اس وفد س تبردار نہ دسلمہ ک ے کو د یکسے ملکيت نہيں کہ ميں اس یہو سکتا کيونکہ يہ مير ت مس ہ ام ر ے۔ملکيت ہ یدوں بلکہ ي ے نلوگوں ے مي

ود ے۔سيراب کيا ہ ے خون سے اپنے ہيں اور اس یجنگيں لڑے لئے اس زمين ک ن یيہ ن ے پيس ے اپ اں اگر ے اپ اس رکهيں،ہ پ

Page 30: Manifesto Hizb ut-Tahrir

يہ الفاظ بعد ميں سچ ثابت ے ۔ خليفہ عبد الحميد ک”تو وہ فلسطين کو بال قيمت حاصل کرليں یدن خالفت ختم ہو گئ یکس یکبهام ممکن یصيہون یبعد ہے کے خاتمے کو خالفت ک)1924مارچ 3بمطابق ( یہجر1342رجب 28جب ے ہوئ ا قي رياست ک

ہو سکا۔

ده ے کيونکہ نظام انک ے۔پر مجبور تهے خدمت کرن یاسالم ک یطور پر بد عنوان حکمران به یذاتکہ یحت ه بان ہاتبرصغير ميں مسلمانوں کو نقصان پہنچايا تو يہ حجاج بن ے نافذ کريں۔ جب راجہ داہر ن یديتا تها کہ وہ ہر صورت اسالم کوہ

يں ے فتوحات ک یاور بعد ميں انہ یوانہ کفوج ر ميں یسرکردگ یمحمد بن قاسم کے تها جس ن یيوسف ہ ر صغير م باعث ب ۔یپهيل گئ یروشن یاسالم ک

Page 31: Manifesto Hizb ut-Tahrir

یپاليس یتعليم ايک مثالے لئے دنيا ک -تعليم یک خالفت

:یگے سب کو بالتفريق تعليم فراہم کرے بجائ ینظام تعليم کے دوہر خالفت

ئ ے الس ک ايک ايليٹ ک ہے،پاکستان ميں دو طرح کا نظام تعليم رائج اس ک ے ل ئ ے اور دوسرا عوام الن ۔ عالوہ ے لہ ے اور پرائيويٹائزيشن کے کو ايک بوجه تصور کرتا ہ یفراہم یسہوليات ک یازيں موجودہ نظام عوام کو تعليم ہ ذم ر ي نام پ

ے۔اتار کر عوام پر ڈال رہا ہے کندهوں سے اپن یدار

د یمعيار ک یبرعکس خالفت اعلے اس ک يم عقي ق ک یسلک، رنگ و نسل ک م ے،تعل ر رياست ک ے تفري ر ے بغي ہے جانے جنگ بدر ميںپکڑے کہ آپ ان یتعليم کو اس حد تک اہميت د یمسلمانوں کے ا ن هللا۔ رسول ایگے کو مہيا کر یشہرکو یکہ وہ ہر شہرے ہ یذمہ دار ی۔ يہ رياست کايک مقررقيديوں کا فديہ دس دس مسلمانوں کو تعليم دينا یمشرک جنگے والائ یخالفت اس امر کو يقين ے۔ہ یضرورے لئے کے بسر کرن یطور پر زندگ یجو عمومے تعليم فراہم کر یاتن ہ یگ ے بن ک

و سک یاور اعل ے۔جائ یتعليم تمام شہريوں کو مفت فراہم ک یسطح ک یاور سيکنڈر یپرائمر مفت ے تعليم جہاں تک ممکن ہ ۔یگے جائ یفراہم ک

:ہدف ہو گا ینظام تعليم کا بنياد یطابق شخصيت سازمے اسالم ک ینسل ک نوجوان

دگ زارن یموجودہ نظام نوجوان نسل کو زن وئ ے س ے گ ق ک ا یمتعل ں پاکستان ک ا۔ عالوہ ازي يں ديت واضح تصور نہ

یک ے افکار سکهان یاعل ے ۔ نوجوان نسل کو اسالم کے ڈهنگا ملغوبہ ہے افکار کا ب یاور غير اسالم ینصاب اسالم یتعليم ے۔مزيد دور کيا جا رہا ہے انہيں اسالم سے ذريعے نظام تعليم کے بجائ

ر رکه یرجحانات، تصورات، اقدار اور عقائد کے خالفت بچوں ک يم اور یگ ے بنيادصرف اسالم پ ام نصاب تعل ۔ تمدريس ک لوب اس طريقے ت ئے سے اس ب ک ائيں گے مرت اد سے ج ہ وہ اس بني نے ک ام سرکارے ہٹ ائيں۔ تم ہ پ ر ین اور غيا ے ن یسبحانہ و تعال هللا ے۔نصاب تعليم کو پڑهائيں گ یسکول اس یيا نج یسرکار اد فرماي يں ارش رآن م و ے ا“ :ق ان وال ! ايم

نم ک ے آپ کو اور اپنے اپن ا ے آگ س یگهر والوں کو جہ يں۔ ؤبچ دهن انسان اور پتهر ہ ا اين ۔ چونکہ ) 6: التحريم ( ”جس کي ے نہيں اور ہر شخص ک یذمہ دار یيم کا تصور نہيں اور دين چند لوگوں کتقس یاسالم ميں دين اور دنيا ک ہ ضرور ے ل یي

دگ ے احکامات س یکہ وہ ان اسالمے ہ و جو زن زارن یآگاہ ہ ي ے ک ے گ يم ک ے اس ے ل ام تعل ذا نظ يں لہ ار ہ ر ے ذريع ے درک ہ واقف ہو ۔ے احکامات س یاسالمے گا کہ وہ ايسے جائ امسلمان کو اس قابل بناي

:یتيار یماہرين کے ک یزندگ شعبہ رہ

ر شعبہ یشہرے کہ اس ک یگے بنائ یيقين یخالفت اس امر کو به دگ ہ يں یزن ريں۔ خالفت م ارت حاصل ک يں مہ م علوم۔ یعلوم اور سائنس یاسالم: گاے علوم کو دو اقسام ميں تقسيم کيا جائے ليے تعليم ک

ہ اور تفسير جيس تو طلبہ و ے علوم کا تعلق ہ یجہاں تک اسالم اد، فق ور حاصل ے طالبات کو اجتہ ر عب مضامين پائ ا ج ا۔ اس ے کراي رح سائنس یگ وم ک یط والے عل و يقين ے سے ح ات ک ت اس ب ائ یخالف ات یگے بن ہ اور طالب ہ طلب ک

جائيں۔ے ل قتشعبوں ميں دنيا پر سبے ، فزکس اور ميڈيکل ک یانجينئرنگ، کيمسٹر

اد ک سياے جس نے امت ہ یپس يہ وہ ول ے ست، حکومت اور جہ ر معم يں غي دان م و بکر ے قابليت ک یمي حامل ابئ ے جيس ◌ یصديقص، عمر فاروق ص، خالد بن وليدص اور صالح الدين ايوب ی ے بطل جليل پيدا ک ہ وہ جس ے امت ہ اور ي

و جنم ديا۔ چنانچہ خالفت عظيم ماہرين کے جيس یلخوارزماور ا یشعبوں ميں امام ابو حنيفہ، امام شافے فقہ اور سائنس کے ن ۔یگے اور سائنسدان پيدا کر) مجتہد(مفکرين، قانون دانے دوبارہ ايس یہ

Page 32: Manifesto Hizb ut-Tahrir

:متعلق علومے س یزبان دان

رآن ک یمسلمان عرب ے۔زبان کامعجزہ ہ یکہ قرآن عربے اصل يہ ہ یقرآن ک معجزہ يں ق ان م الوت کر ک یزب ے ت یزبان ميں ہيں،لہذا ايک قانون دان يا مجتہد عرب یحکامات اور نصوص عرباے ک هللاہيں۔ چونکہ اے عبادت کرت یک یتعالهللا

یرياست ک یہ یچنانچہ عرب ے۔سکتا ہ ے فيصلہ د یکوئ ینہ ہ رحکم کو نہيں جان سکتا اوے ک هللابغير اے علم کے زبان ک ۔ یگے اتمہ کرکا خ یدورے قرآن س یمسلمانوں کے ذريعے تعليم ک یزبان ک یاور رياست عرب یزبان ہوگ یسرکار

ال ک یامور ک ے اور مسلمانوں ک ے دعوت کو تمام انسانيت تک پہنچان یزبانيں اسالم ک یغير ملک ئ ے ديکه به ے ل

ے۔لئے تراجم کے مقالوں وغيرہ ک یوتحقيق یمثال مفيد کتب اور تکنيک ،یجائيں گ یپڑهائ

:منسلک ہوںے طاقتوں س یجو بيرون یگے اجازت نہيں د یکے ادار یتعليمے ايس یاندر کسے رياست ک خالفت

ار ک یشہريوں کو اعل ے خالفت اپن ا کر یمعي يم خود مہي تعمار یبيرون یاور کس یگ ے تعل اته ے طاقت ک یاس سو گ یک ے شاخيں کهولن یاداروں کو اپن یمنسلک تعليم يں ہ تعمار یاجازت نہ ے خالفت ک ے طرف س یطاقتوں ک ی۔ يوںاسد ے نوجوانوں ک يں زن ن ے س یگاذہان م ق کرپٹ تصورات ڈال لمانوں اور مے متعل ن س يں اپ رن یفکر ے م دا ک یک ے ايجنٹ پي

گا۔ے کوشش کو ناکام بنايا جائ

ائ یگا جو ذہانت اور تخليقے اسلوب تدريس اپنايا جائ ايسا و چمک وں ے سطح ک یاور اعل ے صالحيتوں ک و روي ک :ےجنم د

کيونکہ اس ے۔اور کند ذہن بنا ديتا ہ یواال نظام طالب علم کو غبے طرح سبق رٹان یکے آج پاکستان ميں رٹو طوط

اسالم ے۔طالب علم خود براہ راست محسوس کر سک ے نہيں جوڑا جاتا جسے طرز تعليم ميں معلومات کا تعلق اس حقيقت سم ک ے ذريع ے ک يبتحت طريقہ تدريس يہ ہو گا کہ استادمختلف اسالے ک ل کو سوچن یطالب عل ر مج ے عق ور کر پ ہ ے ب تاک

ے۔ذہانت ميں اضافہ ہو سک یطالب علم ک

ہ جس ک یگے جائ یتربيت اس طرح ک یاساتذہ ک ں ک ر عقل یکہ وہ طلباءکو اس طرح ليکچر دي اد پ یو فکر یبنييں ے متعدد تصورات ان ک ے ہوئے تمام حواس خمسہ کو استعمال ميں التے طلباءک ے۔بحث و مباحثہ کا آغاز ہو سک وں م ذہن

ے۔جائيں گے خ کئراس

ات ے نظر کيا ہونا چاہئ ميں نقطہے بارے ک یہو کہ ايک مسلمان کا زندگ یجب بات ان افکار ک تاد اس ب اں اس تو وہم ک ے اہتمام کر یکا خصوص ہ طالب عل ثال اس ک ے گا ک ند کو اسالم ک یجذبات و احساسات م ا پس ند ن روان ے پس مطابق پ ے۔حکم ديا ہے ن یتعال هللاجس کا اے رعمل ک یتا کہ بچہ وہ ے۔چڑهايا جائ

و رہ یاور جب بات ان افکار ک دگ یہ و جن کازن ق کس ے س یہ يں ہ ے خاص نقطہ نظر س یمتعل ق نہ ثال ے تعل م

ہ ے زيادہ فائدے زيادہ سے لئے گا کہ وہ امت کے تو انہيں اس طرح پڑهايا جائ ،یفزکس، حساب، کيمسٹر يں ،تاک کا باعث بنال هللاحاصل ہو۔ ا یخوشنود یک یسبحانہ و تعال هللا ا فرے ن یتع ا ہ ے دے تجه ے ن هللاورجو کچه ا “ :ماي اس ميں اس ے رکه

و ے ساته احسان کيا ہے تيرے کہ اهللا نے کو نہ بهول اور جيسے حص یدنياوے رکه اور اپن یتالش به یگهر کے آخرت ک ت )77: القصص( ”مفسدوں کو پسند نہيں کرتا۔ شک اهللاے احسان کرتا رہ اور ملک ميں فساد کا خواہاں نہ رہا کر ب یبه

Page 33: Manifesto Hizb ut-Tahrir

کا تعارف حزب التحرير

:وجہ یک اميقے ک حزب التحرير

ا ق ے۔اسالم ہ یالوجيڈيآئ یجس کے جماعت ہ یاسيس کيا حزب التحرير ال امي اس ک بحانہ وتع م ے ک یاهللا س اس حک :ےتحت کيا گياہے ک ے کا حکم د یاور نيک ے،طرف دعوت د یجو اسالم کے چاہئ یہون ضرور یايک جماعت ايس )کم از کم(ے تم ميں س اور”

)104: ال عمرن(”ہيںے والے لوگ فالح پان یاور يہے منع کرے س یاور برائ

:کا مقصد حزب التحرير

آزاد ے تسلط واثرورسوخ سے نظاموں اور کافررياستوںک ہيافکار،کفر ہيکا مقصد امت مسلمہ کوکفر حزب التحرير ہي اس کا مطلب ے۔ہ النايتک په ايدن یکو پور غاميپے ميںواپس النا اور اسالم ک یکو زندگ اتيحے نظام ہائے م ککرانا،اسال

وں۔ يعن یبسر کريں کہ ان کا معاشرہ ايک اسالم ںاس حال مي یزندگ یاپنے کہ مسلمان دوبارہ سے ہ لمانوں یمعاشرہ ہ مسائ ايمطابق منظم کے احکامات کے ر معامالت کو اسالم کتمام تے ک یرياست خالفت موجود ہو جہاں زندگ یک ۔ اور اس ے ج

۔یگے نکل سکے سے گڑهے ک یامت مسلمہ پست یہے سے قيطر

:تيرکن یک حزب التحرير

وئ یخواہ اس کے کارکن بن سکتاہ حزب التحريرہر مسلمان مرد اور عورت واور یبه یزبان اوررنگ و نسل ک ہو جماعت ے دعوت پر حزب ميں شموليت اختيار کرنا چاہ یک حزب التحرير یہو۔ جب کوئے ک سمل یبه یاس کا تعلق کس ت

ے۔پر ہے اخذشدہ ثقافت کو اپنانے اسالم س یاور حزب ک نيقيپر ے ديعق یاسالمے بنياد اس ک یشموليت ک یميں اس ک

ق دوس ے ہ یالگ ہوتے مردوں س یساز ميتنظ یحزب ميں عورتوں ک ا تعل وں یراور ان ک شوہر ے ان ک اي عورت ے۔ہوتا ہ یساته ہے ديگرمحارم کے ان ک اپهري

:کا کام حزب التحرير

ال که يد یامور ک ے اسالم لوگوں ک ني د ے۔اسالم ہ یالوجيڈيآئ یجس کے جماعت ہ یاسيس کيا حزب التحرير بهامالت کو چال ے ک یزندگے جن سے کرتا ہ ايمہ نيوہ تمام قوان ہياور ے ہ ايگ اينازل کے ليے ک ،خواہ ے جاسک اي تمام تر مع

ام حکومت س ق نظ ا تعل و، شعبہے ان ک ور س ايہوے س ميتعل ہ ہ ام ر خارج و۔ ے په ا کحزب التحريرہ ودہ کرپٹ یدني موجال ک که يد یامور ک ے لوگوں ک ے ع يذرے ک یکہ صرف اسالم ہ ے ہ ی، اور چاہتے ہ یکرنا چاہت ليصورتحال کو تبد یبه

ے۔ممکن ہ یہے ذريعے قيام کے رف خالفت ک،ايسا صے جائ

ذ کرت ے س رتيس یرسول اهللا ا ک قہيقيام کا طرے خالفت ک حزب التحرير وں ن ے ہ یاخ ہ يمدے ، جنہ در ے ک ن ان تها۔ ايکو قائم ک استير یاسالم یپہل

ے افکارو تصورات ک ميں موجود غلطے سرمايہ دارانہ نظام نيز معاشر ہيمسلمانوں پر نافذ کفر حزب التحريرپس ائ ايتضاد کو آشکارک ے ساته ان کے اور اسالم ک ی،غلط یکج رو یتا کہ ان کے ہ یجنگ کر رہ یخالف فکر چنانچہ ے۔ج

ات ے س یکو سخت سيوں پالي یحزب جمہوريت، وطنيت ،اشراکيت، سرمايہ دارانہ معاش انہ بن ا نش د ک اور اس ضمن ے ہ یتنقير اس چ ہے، یتيکام لے س یچشم پوش یاور نہ ہ یسست یاور نہ ہے ہ یبرتت یميں نہ تونرم نج يکو چ زي بلکہ حزب ہ یکرت ل

خالف ہو۔ے افکارک یجو اسالم ہے،

Page 34: Manifesto Hizb ut-Tahrir

اته حزب س ے مخاصمت ک یاس فکر اته س د به یاس يس لمہ پرمسلط ا ے۔ہ یکررہ یجدوجہ ت مس جنٹ يچنانچہ امے نقاب کرنا اور امت ک ے گٹه جوڑ کو بے ساته ان کے ک وںاستير یخيانتوں اور استعمار یکرنا، ان ک لنجيحکمرانوں کو چ

جد وجہد کا حصہ ہيں۔ یمحاسبہ کرنااس سياس اپر ان کے اور اسالم کو پس پشت ڈالنے غفلت برتنے معامالت س

مطابق لوگوں ے احکامات ک یاسالم قت يدر حق است يکيونکہ س ے نوعيت کا ہ یاسيچنانچہ حزب کا تمام تر کام س ۔ے چنانچہ حزب کاکام محض وعظ وارشاد کرنا يا تعليم و تدريس کرنا نہيںہ ے۔کانام ہ یبهال ہ کهيد یکامور ے ک

ے جائ ايآزاد کے اثر سے افکار و آراءک ہيکہ امت کو فاسد تصورات،غلط اور کفرے اعمال کا مقصد يہ ہ یان سياس ردہ اسالم اري اختے يںاور حزب ک بنياد پر استوار ہو جائ یجذبات و احساسات اسالم کے ۔ لوگوں ک افکار اور احکامات یکہ جو معاشر ے جائ ارہويعامہ تے رائ یسيک ايميں اے درميان عام ہو جائيں يوں معاشرے لوگوں ک اذ ے کو اسالم ک ے ک نف ۔ے کر یرہنمائ ینفاذ ميں امت کے اور حزب اسالم کے پر آمادہ کردے ہون رايتقاضوں پر عمل پے اور اس ک

ديل یعامہ اور جذبات و احساسات ک ے کہ محض رائے يہ امر واضح ہے ا س یج نبومنہ ديل ینظام ک یتب ے ک یتب

ميںنظام کو ے جو ايک معاشرے ہ یمدد و نصرت درکار ہوت یمادے بہرحال ان عناصر سے لئے نہيں بلکہ اس ک یکافے ليرن یاسسي وہيں۔ چنانچہ حزب عوام کے کردار ادا کرت یميں کليدے نافذ کرن ر متحرک ک اته معاشر ے ک ے طور پ اته س ے س

ن ے ميں اہل قوت عناصر کو پرزور انداز ميں خالفت ک دد و نصرت دي يں م ام م ئ ے ک ے قي ارت ے ل ہ وہ حزب کو ے ہ یپک کي ے قيام کے خالفت ک تعمار یعمل ے ل ريں اور ان اس راہم ک دد ف وں س ینصرت و م ي ے ک ے امت کو نجات دالن ے ايجنٹ ے ل

ں ۔حرکت ميں آئي

ر اسالم ے اشار ے طاقتوں ک یکہ استعمارے وجہ ہ یہي ا ک یپ ران حزب ک ے دني ہ ايجنٹ حکم د یي اس جد وجہر قبضہ، دادي جائ ،یوبند،تشدد، ملک بدر ديشباب کو قے حزب کے ہيں، انہوں نے کوشش کر رہ یکے روکنے س یکوسخت پ

ام ،ل ی۔ حت ايک چاردو ے سں يءااور سز فيتکال یسيج یسفرپر پابند ،یمحرومے سہولتوں س ہ عراق، ش تان اي بيک اور ازبکس ۔ايشباب کو قتل ک نکڑوںيسے حزب کے ظالم حکمرانوں نے ک

يں ۔ وہ حزب ے مسلسل غور و خوض کر رہ ے ليے کے دعوت کو روکن یہوئ یاس پهيلت یک حزب التحريرکفار ہد ے جيسا کہ امريکہ ن ںيہے ر رہکانفرنسيں اور سيمينار منعقد کے ليے ک یخالف منصوبہ بندے ک انفرنس منعق يں ک رہ م انقٹ ینکسن انسٹيٹيوٹ، ہير ے طرح امريکہ ک یاور اس یک ر نيشنل کرائسز گروپ اور امريک يٹيوٹٹيج انس ز انٹ یآئ یس ینيي ے پر پابندياں عائد کر رہ حزب التحريرہيں۔ کافر ممالک ے متعلق رپورٹيں مرتب کر چکے ک حزب التحريرے ا ں اگرچہ ہ

۔ یکاروائياں نہيں کرت یاور يہ عسکرے جماعت ہ یايک سياس حزب التحرير

وئ ے رکهت ديام ہيے س یکوشش کو اهللا تعال یباوجودحزب اپنے ان تمام تر رکاوٹوں، مصيبتوں اور آزمائشوں ک ے ہنجيدگ تقل مزاج یس تقامت و مس رانجام د ے ک ی، اس اته س ال ے ہ یرہے س ہ اهللا تع زب ا یک و کام ح لمہ ک ت مس یابيور امواز ے اور نصرت س یوکامران يں۔ اور اس روز م ے ن ا ۔ انشاءاهللا وہ وقت اب دور نہ وں ے نصرت س یمن اهللا ک وگ خوش ہ

ے۔گ :نظام خالفت کا نقشہ

ا ا ے بلکہ حزب ن ںيدعوت فقط نعروں پر مشتمل نہ یک حزب التحرير ام خالفت ک ا کي اس نظ ار کي ہ تي مکمل خاکابوں ک ميضخ ی، اور يہ خاکہ کئے ہ یوہ قائم کرنا چاہتے جس ے،ہ منشور جو اس وقت آپ ہي ے۔موجود ہ ںيشکل م یکت :ںيہ ہينام ے کچه ک ںيشائع کردہ کتابوں م ی۔ حزب کے ہ ايگ اياخذ کے کتابوں س یانہے ،اسے ہ ںيہاته مے ک

کا نظام حکومت اسالم تنظيم یڈهانچوں کے خالفت ک رياست نظام یکا معاشرت اسالم نظام یکا معاش اسالم

نظام یاتيخالفت کا مال استير

Page 35: Manifesto Hizb ut-Tahrir

کا نظام ںؤکا سزا اسالم نيمتعلق قوانے س یگواہے ک اسالم

مقدمہ دستور

۔ںيہ یجاسکت یڈ کلو نؤڈاے س tahrir.org-ut-www.hizb ٹيسائ بيو یک حزب التحرير ںيکتاب ہي

:خيمختصر تار یک حزب التحرير

ے جو اپن ے،ته یالنبہان نيالد یعالمہ تق یبانے ۔ اس کايآ ںيعمل م ںيه م1372ءبمطابق1953 اميکا ق حزب التحرير ق ا ے۔دان ته استيقابل س کياور ا یمعروف مجتہد اوربيت المقدس ميںقاضے دور ک ا تعل ران یمعروف علم کي ان ک ے گه

الم یبن يوسف النبهان لينانا يوسف بن اسماعے ک یتق خيش ے۔والد اور والدہ دونوں ماہر قانون تهے تها۔ آپ کے س معروف عد ے ک یقاض ںيم ہيشاعر اور خالفت عثمان ن،يد ائزته ے عہ ر ف دين یتق خيش ے۔پ حزب ءتک 1977کر ے ل ے ءس 1953ال

ے۔رہے کرت ادتيق یک التحرير

د ے وفات ک یک یالنبهان نيالد یتق خيش ںيءم1977 د شيخ عبدالق وم ميبع ر زل رر ري امے دوسر ے ک حزب التحري مقور حزب التحريرے تل ادتيق یآپ کے مدد س یاهللا ک ے۔ہوئ ار پ رہ ک الکهوں لوگ اس الاوريپه ے س یزي ت ںيم اي دن یکا دائمسلم ممالک حزب التحرير ںيم ادتيق ی۔ چنانچہ ان کیگئ ہنچتعدادکروڑوںتک پ یسپورٹرزکے اور اس کے شامل ہوگئ ںيمڑ ے سب س یک ايدن حزب التحريراور یپهيل گئ ںيزائد ممالک مے س سيچالے ک ايدن تيسم ن یسياس یاسالم یب جماعت ب ءميں شيخ عبد القديم زلوم کا انتقال ہو ا۔2003 ے۔ہ یجدوجہد کررہے يلے ک اميقے ،جو خالفت ک یگئ

و رشتہ ن خيش ري موجودہ امے ک حزب التحرير ا اب ہ دار یاپن ے عط نبهال ںيءم 2003 اںي ذم ق به ںيس ا تعل ی۔ ان کون نيمعروف عالم د کيآپ ا ے۔ہے س نيفلسط اته سول انج ے ک ے ہ اته س ر يس وعمر ی۔ آپ اپن ںيہ یبه نئ حزب یہ ے س ین

وگئ ے ک التحرير اته منسلک ہ ا شمار ش ے ته ے س وم خياور آپ ک اته یقريب ے ک زل ا ته ںيم وںيس حزب ںيا۔ آپ اردن م ہوتا یک ليبار ج یآپ کو کئے طرف س یاور اس دوران ظالم حکمرانوں کے رہ یترجمان بهے ک التحرير تکاليف برداشت کرن

ا ريضم “آپ کو ے طرف س یک شنليانٹر ن یمنسٹي۔ اے تهے کلمہ حق ادا کرتے س یباکے پڑيں، فقط اس بات پر کہ آپ ب ک ديا گيا۔ یکا خطاب به ”یديق

ر ںيءم2007 ے۔ہ یزور پکڑ چک انيدرمے پکار امت مسلمہ ک یک حزب التحريرے ليے قيام کے خالفت ک ے ن حزب التحرييں، خالفت ک ے دسويں بڑے ، دنيا ک ںيشہر جکارتہ مے ک ايشيانڈون ارہ ق ے سٹيڈيم م لہ م ے ک امي دوب ڑ ے سب س ںيسلس یب

۔یشرکت کے ن ںوزائد لوگے الکه س کيا ںيجس م ايکانفرنس کا انعقاد ک

Page 36: Manifesto Hizb ut-Tahrir

ےطرف س یواليہ پاکستان ک حزب التحرير مسلمانوں کو پرزور دعوتے ک پاکستان

ارچ 3بمطابق ( یہجر 1342رجب 28 ہ ن )1924م افر برطاني ن ے کوک ال یايجنٹ مصطف ے اپ اترک “کم ے ک ” ات

و یميں استعمار ممالک یبعد اسالمے خالفت کا خاتمہ کر ديا،جس ک یاسالم ںياستنبول مے ذريع ائم ہ کفار کا اثر و رسوخ قيں س ے ممالک کہالت یکر ديا ،جو آج اسالم تقسيمٹکڑوں ميں 61امت مسلمہ کو چير پها ڑ کرے گيا ۔ کفار ن ے ہيں،اور ان م

ا الت ے تهے اشاروں پر چلتے ايجنٹوں کوبطور حکمران مقرر کر ديا، جو ان کے ہر ملک پر اپن ا حکم بج ے۔ه تے اور ان کلمانوں ک یاقتدار کے يہ حکمران اپن ے۔بدستور قائم ہ یيہ صورت حال اب به یک یغالم ا وںعالق ے خاطر مس ائل ک اور وس

ے۔مفادات کو پورا کرتا ہے ہيں جو کفار کے نظام کو نافذ کر رہے ہيں اور ان پر ايسے سودا کر رہ

ن ے مانندمسلمانوں ک یوں کقطرے اور مصيبتيںبارش کے بعد سانحے انہدام کے خالفت ک لگيں ے عالقوں پر برسبرطانيہ یکر ديا ۔ اوراسے حوالے بابرکت سرزمين کويہوديوںک یفلسطين کے بعد برطانيہ نے انہدام کے ۔ چنانچہ خالفت ک

ر حص ے سرزمين ک یاسالم یانڈيا کے ن ادہ ت دو ے زي دار یں ک ؤکو ہن يں د یعمل ا پسماندہ حصہ ے م ا جبکہ ايک چهوٹ ديت مسلمہ ک ے ميں ڈال دياگيا۔ پهر برطانيہ ن یجهول یشکل ميںمسلمانوں ک یکستان کپا ہ ام ا تاک ا زخم لگاي جسم ے کشمير کالم ک یمسلمان بهارتے آج تک کشمير کے ۔ اس وقت سے لہو رستہ رہے س يں پس رہ یچک یمظ يں ۔ دوسر ے م فطر یہ

لمانوں یبه یاور عالقہ بدر کر ديا۔ اور ابهہزاروں مسلمانوں کو قتل ے وسط ايشيا کے سوويت يونين ن يں مس ا م روس چيچنيا ہ ے س یدردے کو ب ل کر رہ رد ے قت يں ے خالف جنگ ک ے ک ی۔ اور اب امريکہ دہشت گ ر عراق اور افغانستان م ام پ ن

ں کو ، اور نوجوانوں، بچوں اور بوڑهو ے کر رہا ہ یعصمت در ی، عورتوں کے عالقوں پر قبضہ کر رہا ہے مسلمانوں کہ وہ مسلمانوں ک ے ہ یجسارت اس حد تک بڑه چک یکفار ک ے۔شہيد کر رہا ہ ئ ے ک و گ ہ آور ہ راہ راست حمل ر ب دہ پ ے عقي

ہيں۔ے رہ بنامتعلق گهٹيا فلميں ے ہيں اور قرآن مجيد کے عزت پر کيچڑ اچهال رہ یہيں۔ وہ کهلم کهالرسول اهللا ا ک

لمانوں یہيں۔ دنيا کے بعد آپ دنيا ميں ذليل و رسوا ہو کر رہ گئے انہدام کے بالشبہ خالفت ک! مسلمانوے ا وام مس اقي ے اور ہوس زدہ رياست ک یہيں اورآپ ہر اللچ یخالف جمع ہو گئے ک ئ ے ل ن گ ال غنيمت ب يں۔ اور آپ ک ے م ے عالق ے ہ

ا ہ یں اجنبملک مي یہے ہيں۔ مسلمان اپنے بن گئ رزارکا ميدان کا یمحاذ آرائ یآپس ک یمختلف اقوام ک ا ے ہو گي اں اس ک جہا ہ ے دے اور اذيتيں دے گرفتار کيا جاتا ہے اسہے،پيچها کيا جاتا ا جات ہيد کر دي ہ ے ،محض اس وجہ س ے کر ش ہ وہ کلم ک ۔ے حق بلند کرتا ہ

وئ ے قيام ک ے پاس خالفت کے آپ کے ليے کے نجات حاصل کرنے بالشبہ اس صورت حال س ارہ یسوا ک اور چيں کر سکا۔ ے نظام آپ ک یبه یہيں۔ ليکن کوئے ديکه چکے نظاموں کا تجربہ کر کے ہر طرح ک نہيں۔ آپ مسائل کو حل نہ

وئ ے قيادتوں کو آزما چک یاور آپ ان تمام سياس يکن ک يں ، ل ار ک یآپ کو استعمار یبه یہ يں دال ے تسلط س ے کف نجات نہادت ک ے کا عطا کردہ ہ ینہ و تعالطرف لوٹ آئيں جو کہ اهللا سبحا یسکا۔ پس اب آپ اس نظام ک و ے ۔ اور اس قي ع ہ رد جم گ

ائل ک ے آپ کے جائيں جو اسالم س ائ یطرف آپ ک یخالفت ک یدرست حل يعن ے مس اں یج ے۔ہ یکررہ یرہنم حزب ! ہدہ ک ے،ہوئے پر کاربند ہوت ینبو ،جومنہجالتحرير ت راش ام ک ے خالف ارہ قي ئ ے دوب دہ ینہايت سنجيدگ ے ل ا ے ک یاورتن ته س

۔ینور ہو گ دنيا ميں خير و عدل کا مينارہ یوہ خالفت جو پور ے۔ہ یمسلسل کا م کر رہ

ہ بشارت د ے رسول اهللا ا ن ہ خالفت ک ے ہ یامت مسلمہ کو ي دام ک ے ک د نبوت ک ے انہ ر خالفت ے بع دم پ ش ق نقاہ گے اندردور نبوت موجود رہے تمہار“ :ارشاد فرماياے ۔ آپ ا نیدوبارہ قائم ہو گ ا ،پهر جب اهللا اس ے اجب تک اهللا چ ے گجب تک یگے رہ) اس وقت تک(جو ینقش قدم پر خالفت قائم ہو گے گا۔ پهرنبوت کے ختم کر دے گا تو اسے ختم کرنا چاہ

ا جو متحکو یگا ۔ پهرموروثے ختم کر دے گا تو اسے ختم کرنا چاہے گا، پهر جب اهللا اسے اهللا چاہ و گ اس وقت (کا دور ہو اس ے ختم کرنا چاہے گا، پهر جب اهللا اسے گا جب تک اهللا چاہے رہ) تک ا ت ر د ے گ ا ے ختم ک ہ حکومت ک ا ۔ پهرجابران گ

اہ ے گا، پهر جب اهللا اسے گا جب تک اهللا چاہے رہ) اس وقت تک(دور ہو گا جو ا چ و اس ے ختم کرن ا ت ر د ے گ ا ۔ ے ختم ک گ )مسند احمد( ”۔یپر دوبارہ خالفت قائم ہو گ منقش قدے پهرنبوت ک

، اس ے ہ یوالے خالفت جلد لوٹنے اذن سے کہ اهللا کے يہ بات تسکين اور اطمينان کا باعث ہے ليے شک ہمارے ب

اہي یہيں۔ تاہم ہميں يہ بات جان لين ے بہت جلد جتنا بعض لوگ گمان کرتے س ت ے چ ہ فرش ول ے ک ے کر آسمان س ے خالفت ک

Page 37: Manifesto Hizb ut-Tahrir

رن یہے عيذرے ک جہدمخلصانہ جدو اور یبلکہ ايسا ثابت قدمے نازل نہيں ہوں گ اهللا یواال داع ے ہو گا ، جس جدو جہد کو ک کا طلب گار نہ ہو ۔ے اور بدل یسوا کسے رضا ک یک

ن ںيہ ے کهڑ ںيراہ م یک امي قے جو خالفت ک ے اورجہاں تک ان لوگوں کا تعلق ہ د ے اوراپ ادات اور عہ یک ے مفرپ ے قيام کے خالفت کے يلے کے کرن یآقا کافر استعمار کو راضے خاطراور اپن ام ںيکارہيخالف برس ا انج و ان ک ے ہ ہي ت

اق ے ،ان ک ے کہ وہ آخر کارمٹ جائيں گ اج ب يں ر ںينہ یتخت و ت م س ے اور وہ اهللا ک ے گ ہ ن ے حک ل و رسواہو کر اپ ے ذليذکرہ ک ے ن ميجس کا قرآن کر یہو گ یحالت وہ ی، اور ان کے دخل ہوں گے بے اقتدار س باغات اور ے ہت س وہ ب“:ےہ اي تم ن ی۔ اس ے ته ے وہ چيزيں جن ميں وہ عيش کر رہ ی۔ اور آرام کے چهوڑ گئے چشم وا، اور ہ ا و ے طرح ہ ارثان سب ک )29-25: الدخان(”یانہيں مہلت مل یزمين ، اور نہ ہ یقوم کو بنا ديا ۔ سو نہ تو ان پر آسمان رويا اور نہ ہ یدوسر

ہ آپ خالفت ک ے ہ یيتآپ کو دعوت دحزب التحريرچنانچہ ام ک ے ک يں اس ک یقي د م و ے اس جدوجہ اته شامل ہ س

ل حزب التحريرجائيں۔ يں ۔ آپ اس سلس يں حزب ک ے ميں شموليت اختيار کرنا مشکل نہ ڈيا آفس اور حزب ک ے م شباب ے مييں۔ اور ے ہيں جو آپ تک اس دعوت کو پہنچا رہ ے رابطہ کر سکتے س ر ہ ارت حزب التحري واج کو پک لم اف ہ وہ ے ہ یمس ک

ام ک ے پس آپ خالفت ک ے۔کو نصرت ديں تاکہ خالفت کو قائم کيا جائ حزب التحرير ے ک یادائيگ یاس عظيم فرض ک ے قيائيں ے اور آپ اس عظيم اجر س ے کہ خالفت قائم ہو جائے پہلے کريں ۔ اس س یجلدے لي ه ے فيصلہ آپ ک ! محروم رہ ج ہات

!!کيا آپ جواب ديں گی تو ہے،ميں

ے يلے تمہار ںيجس م ںيطرف بالئ یک زياس چ ںيکہو،جب وہ تمہ کيپکار پر لب یاهللا اوررسول ا ک! والو مانياے ا” )24:االنفال( ”۔ے ہ یزندگ

Page 38: Manifesto Hizb ut-Tahrir
Page 39: Manifesto Hizb ut-Tahrir